خزاں رسیدہ
خزاں رسدوہ چمن ہوں کہ ریت کے ٹیلے
قدم قدم پہ شگوفے کھلا کے دم لے گی
ازل سے سۂہ ویراں ہے منتظر جس کا
نفس نفس وہی خوشبو رچا کے دم لے گی
خزاں رسیدہ
خزاں رسدوہ چمن ہوں کہ ریت کے ٹیلے
قدم قدم پہ شگوفے کھلا کے دم لے گی
ازل سے سۂہ ویراں ہے منتظر جس کا
نفس نفس وہی خوشبو رچا کے دم لے گی
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks