دیکھ خورشید تجھ کو اے محبوب!
عرقِ شرم میں گیا ہے ڈوب
آئی کنعاں سے بادِ مصر ولے
نہ گئی تابہ کلبۂ یعقوب
اس لیے عشق میں نے چھوڑا تھا
تو بھی کہنے لگا برا کیا خوب
پی ہو مے تو لہو پیا ہوں میں
محتسب آنکھوں پر ہے کچھ آشوب
میرؔ شاعر بھی زور کوئی تھا
دیکھتے ہو نہ بات کا اسلوب
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks