ایک ہے باغبان فطرت کا
وہ جو دھرتی میں پھول بوتا ہے
روز و شب دیکھ بھال کرتا ہے
سینچتا بھی تراشتا بھی ہے
چھانٹتا بھی نکھارتا بھی ہے
رنگ و بو کا حساب رکھتا ہے
خار و خس کو بھی پالتا ہے وہ
چند پودے اگر برے بھی ہوں
ان کی بھی دیکھ بھال کرتا ہے
باغ سارا خراب ہو جائے
چند پودے بھلے بھلے بھی ہوں
وہ سبھی کو اکھاڑ دیتا ہے
اور پھر سے زمیں بناتا ہے
پھر گلستاں نیا اگاتا ہے
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks