وقت بھی کم مسافرت بھی کڑی
اور منزل سے بے خبر رہبر
رہرووں کا مزاج بھی برہم
راستہ خار دار جنگل کا
دہشتوں کے مہیب سائے ہیں
دن کو بھی روشنی نہیں ملتی
رات کا راج سارے رستے پر
کوئی جگنو بھی دسترس میں نہیں
اور چنگھاڑتی ہواؤں کا
شور ایسا کہ شورِ محشر ہے
عرصۂ حشر سر پہ آن پڑا
کارواں کا نصیب کیا ہوگا
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks