کیا ملا محبت سےخواب کی مسافت سے
وصل کی تمازت سے
روز و شب ریاضت سے
کیا ملا محبت سے
ایک ہجر کا صحرا
ایک شام یادوں کی
اِک تھکا ہوا آنسو
Similar Threads:
کیا ملا محبت سےخواب کی مسافت سے
وصل کی تمازت سے
روز و شب ریاضت سے
کیا ملا محبت سے
ایک ہجر کا صحرا
ایک شام یادوں کی
اِک تھکا ہوا آنسو
Similar Threads:
مدّ و جزر کے درمیاں
ابھرتے ڈوبتے
اک جزیرے میں
یہ سوچتے سوچتے
عمریں گزر گئیں
کیا خوف سے آنکھ موندے ہوئے
ہواؤں سے رحم و کرم پر دھڑکتے
کسی نرم پتّے کی مانند
سانس لینے ہی کا نام زندگی ہے ؟
مری اداسی کا زرد موسم
اگر کسی دن
مری بجھی آنکھ کے کنارے
بھگو بھگو کر
انا کے پاتال کی کسی تہہ میں
ایک پل ٹھہر گیا تو
مجھے یقیں ہے
کہ ٹوٹتے دل میں خواہشوں کا
کوئی چھناکا
مرا بدن بھی نہ سن سکے گا
بہترین انتخاب اور لاجواب شیئرنگ کا شکریہ
مزید اچھی اچھی پوسٹس کا انتظار رہے گا
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks