پتا نہیں زندگی میں ایسے لوگ کیوں مل جاتے ہیں، جن کا ہم سے نہ کوئی خون کا رشتہ ہوتا ہے. نہ ہی ہمارا مذہب ہمیں ایسے تعلقات رکھنے کی اجازت دیتا ہے. مگر ہم پھر بھی ان لوگوں کی طرف کھنچتے جاتے ہیں، اور نہ جانے کیا کشش ہمیں ان لوگوں کی طرف کھینچتی رہتی ہے. ہم جتنا دور جاتے ہیں، وہ لوگ ہمارے اتنا قریب آتے جاتے ہیں. ہم بظاھر ان لوگوں سے نہ ملیں، کوئی تعلّق نہ رکھیں، پھر بھی وہ لوگ ہماری زندگی میں اہمیت اختیار کرتے چلے جاتے ہیں. ایک وقت ایسا بھی آتا ہے، کہ ہمارے بہت نزدیکی لوگ بھی ہمیں اپنے اتنے قریب نہیں لگتے جتنے یہ انجان لوگ ہمارے قریب ہو جاتے ہیں. آنکھ کھلنے سے آنکھ بند ہونے تک ہماری سوچ کا مرکز یہ ہی لوگ بن جاتے ہیں. زندگی یکدم بھرپور ہو جاتی ہے. زرہ برابر خوشی بھی ہمیں ایسے محسوس ہوتی ہے جیسے دنیا بھر کی خوشیاں کسی نے ہمارے دامن میں ڈال دی ہوں. اور اپنی ہی قسمت پہ خد ناز ہونے لگتا ہے.
اس طرح پہروں تجھے سوچتا رہتا ہوں میں
میری ہر سوچ تیرے نام لکھی ہو جیسے
زندگی اندیکھی انجانی ڈگر پہ چلنے لگتی ہے. اپنے خیالوں میں سوچوں کا تانا بانا بنتے رہتے ہیں ہم. خیالوں میں ہی دنیا بھر کی خوشی پا لیتے ہیں ، سوچوں میں ہی زندگی بھر کی خوشیاں ہمارے دامن میں آ گرتی ہیں، ایک ایسی زندگی جس کا ہمیں مستقبل تک کا پتا نہیں ہوتا وہ ہم اپنی سوچوں میں جی رہے ہوتے ہیں. ایک خوشی ہر پل ہمارے ساتھ رہتی ہے. اور پھر ایسا وقت آتا ہے کہ ہم اس انسان کے عادی ہو جاتے ہیں ، کہ جس کے زندگی میں آ جانے سے ہماری زندگی کا رنگ ڈھنگ ہی بدل جاتا ہے. اسکے بغیر ہم خوش نہیں ہوتے. اسکے انتظار میں ہم پل پل مرتے ہیں. اور پھر اس کے آ جانے کے احساس سے جی اٹھتے ہیں. ایسا شاید دنیا کے ہر انسان کی زندگی میں ہوتا ہے. کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ ہم اس انسان کے ساتھ سارا سارا دیں گزار دیتے ہیں. مگر یہ بھول جاتے ہیں کہ جو وقت ہم نے خوشی میں جینا تھا. اسے ہم شکوے شکایتوں میں گزار رہے ہیں. اور کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ جو پہر ہمارے اس انسان کے ساتھ گزرے ہیں، وہ ہماری زندگی کے قیمتی پہر تھے. کہ اگر کسی اور کام میں گزارتے ، یا کسی بہت اپنے کے ساتھ جیتے تو شاید وہ کچھ پا لیتے جس کا ہم کبھی تصور بھی نہیں کر سکتے تھے. مگر ہمارے وہ پہر اس انسان کے ساتھ گزر جاتے ہیں کہ جو کبھی ہمارا کچھ تھا ہی نہیں............یہ ہی ہے کشش محبت کی....
مگر پھر یوں ہوتا ہے. کہ وہ انجانا انسان، ہماری عادت ، ہماری زندگی ہم سے اچانک کہیں کھو جاتا ہے. ..جیسے بھری مٹھی اچانک خالی ہو جائے. نظروں کے سامنے سے کوئی منظر غایب ہو جائے. اور ہم بس تلاشتے رہ جاہیں اس منظر کو. اس سرمایہ کو کہ جو ہماری مٹھی سے نکل کر پتا نہیں کہا کھو جاتا ہے. بس یہ ایک لمحہ..یا شاید کچھ دن . اور کبھی کبھی پوری زندگی ہمارے لئے درد بن جاتی ہے. اور اس کھو جانے والے انسان کو یہ احساس تک نہیں ہوتا کے، کسی کے عادت بن جانے کے بعد..کسی کی زندگی بن جانے کے بعد اچانک کھو جانے سے ،کیسے تکلیف ہوتی ہے. ..کیسے ازیت ہوتی ہے.....کیسے بے رونقی ہوتی ہے. کیسے سب کچھ خاموش ہو جاتا ہے. چلتی ہوا کا شور ، بہتے پانی کا زور، گرجتے آسمان کا شور. سب یکدم خاموش ہو جاتا ہے.............................جب................. ........
!!!!!!....جب کوئی کھو جاتا ہے
(Tehreer :Ruby Akram)
Similar Threads:
Bookmarks