حضرت جنید بغدادیؒ کے 13 اقوال
حضرت جنید بغدادیؒ معروف صوفی بزرگ تھے۔ آپ کے چیدہ چیدہ اقوال درج ذیل ہیں۔
۔۱۔ علم بلاقیمت نہیں دینا چاہیے۔ اس کی قیمت یہ ہے کہ ایسے شخص کو دو جو اسے اچھی طرح رکھے، دوسروں تک پہنچائے اور اس کا بوجھ اٹھا سکے۔
۔۲۔ جو حافظِ قرآن اور حدیث کا پورا عالم نہ ہو اس کی پیروی مت کرو۔
۔۳۔ جو حضرت محمدؐ کے راستے پر چلتا ہے وہ منزل تک پہنچ جاتا ہے کیونکہ باقی سب راہیں بند ہیں۔
۔۴۔ محبت خدا کی امانت ہے، جو محبت کسی عوض پر ہو، وہ ضائع ہو جاتی ہے۔ صرف وہی محبت پائیدار ہے جو خدا کی خاطر ہو۔
۔۵۔ خلق چار چیزوں میں ہے۔ سخاوت، الفت، نصیحت اور شفقت۔
۔۶۔ مجھے فصیح و بلیغ جھوٹے سے بدکار سچے کی صحبت زیادہ پسند ہے۔
۔۷۔ جب وقت گزر جائے تو ہرگز واپس نہیں آتا۔ اس لیے وقت سے زیادہ قیمتی شے اور کوئی نہیں۔
۔۸۔ توبہ کے تین معنی ہیں، پہلے ندامت، پھرعزمِ ترک، تیسرے ظلم و خصومت سے باز رہنا۔
۔۹۔ اللہ تعالیٰ تمہیں نعمت سے نوازے تو اس کا شکر یہ ہے کہ اس نعمت کی وجہ سے خدا کی نافرمانی نہ کرے، اور اس نعمت کو نافرمانی کا ذریعہ نہ بنائے۔
۔۱۰۔ ایسے شخص کو دوست رکھو جو نیکی کر کے بھول جائے۔
۔۱۱۔ سچا وہ ہے جس کی سچائی، اقوال، افعال اور احوال میں ہمیشہ قائم رہے۔
۔۱۲۔ مرد کی سیرت کو دیکھو اس کی صورت پر نہ جاؤ۔
۔۱۳۔ علما کرام کا تمام علم صرف دو باتوں پر محدود ہے، عقیدے کی درستگی، خدمت میں صرف حق کا لحاظ رکھنا۔ (انتخاب: عبدالغفار)
Bookmarks