بیماری میں زیادہ کھانے سے اجتناب صحت و فٹنس
جب کوئی آدمی بیمارہوتا ہے تو اس کا جی کھانا کھانے کو نہیں چاہتا اس کی زبان کا ذائقہ بگڑ جاتا ہے۔ ایسی حالت میں اس کے دوست، رشتہ دار، معالج اس سے کہتے ہیں کہ اگر تم کچھ بھی نہ کھائو گے تو کیسے جیو گے؟ اکثر ایسے موقعوں پر لوگ مریض کو زبردستی کچھ نہ کچھ کھلا دیا کرتے ہیں، لیکن وہ لوگ یہ سمجھنے کی زحمت نہیں کرتے کہ زبان کا ذائقہ بگڑ جانے اور کھانے کی خواہش نہ ہونے کی کیا وجہ ہے؟ اس کی وجہ یہی ہے کہ مریض کا جسم غذا کے بوجھ سے بچنا اور کچھ آرام لینا چاہتا ہے۔ اس کے بھائی بند ڈاکٹروں اور حکیموں سے اس کی بھوک بڑھانے کی تدبیریں کراتے ہیں اور معالج اسے زبردستی کھانا دیتے ہیں۔ کبھی کبھی تو مریض کے جسم میں غذا پہنچانے کے لیے آلات سے مدد لی جاتی ہے۔ بہت سے حکیموں اور ڈاکٹروں کی تو یہاں تک رائے ہوتی ہے کہ اگر مریض کچھ نہ کھائے گا تو ہضم کا عمل کرنے والا لعاب اس کے پیٹ کی آنتوں کو ہضم کر ڈالے گا۔ ان کا نظریہ یہ ہے کہ اگر انسان کو غذا نہیں ملتی تو اس کی پرورش اس کے جسم کے اندرونی گوشت سے ہونے لگتی ہے اور اس طرح پرورش اس کے لیے بالکل ہی غیرفطری اور انتہائی نقصان دہ ہو جاتی ہے۔
Bookmarks