تعلیمی دنیا کے ’’لیجنڈز
حماد انصاری
اللہ تعالیٰ نے جب قرآن مجید کے نزول کا آغاز کیاتو پہلی آیت ’’اقرائ‘‘ کے نام سے نازل ہوئی۔جودین اسلام میں تعلیم کی اہمیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انسان اور حیوان میں فرق صرف تعلیم کی بنیاد پر ہے۔تعلیم نے دنیا کو یکسر بدل کر رکھ دیا۔دنیا میں جتنی بھی ترقی عمل میں آئی ہے یہ تعلیم کے بغیر ممکن نہیں تھی۔اگر ہم ترقی یافتہ ،ترقی کرنے والے اور ترقی پذیر ممالک کا جائزہ لیں تو معلوم ہو تا کہ ترقی پذیر ممالک کو تیسری دنیا کے باسی گرداننے کی ایک وجہ بھی ان ممالک میں تعلیم کا فقدان ہے۔آج ہم2016ء کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا کے بہترین تعلیمی نظام اورمعیاررکھنے والے ممالک کے حوالے سے معلومات فراہم کریں گے۔ 10: آسٹریلیا:آسٹریلیا کا شمار خطہ زمین کے ایسے ممالک میں ہوتا ہے جو جغرافیائی لحاظ سے دنیا سے الگ تھلگ ہیں لیکن اس ملک کو تعلیمی دنیا میں خاص اہمیت حاصل ہے۔آسٹریلیامیں تعلیم کی شرح 38.3فیصد ہے۔آسٹریلیا اپنے کل جی ڈی پی کا 6.1فیصد حصہ تعلیمی معیار کی بہتری کیلئے استعمال کرتا ہے۔ ایشیائی باشندوں میں آسڑیلیا میں تعلیم حاصل کو فوقیت دی جاتی ہے۔ 9: فن لینڈ:فن لینڈرقبہ کے لحاظ سے ایک چھوٹا ملک ہے اور اس کے اطراف میں سوئٹزرلینڈ اور ناروے موجودہے ۔اس ملک کے مشہور ہونے کی کوئی خاص وجہ نہیںما سوائے اس کے تعلیمی نظام کے ۔ فن لینڈ کے تعلیمی نظام کو دنیا بھر میں قبول کیا جاتا ہے۔ یہاں اساتذہ کا انتخاب ملک کے ٹاپ 10 فیصد گریجویٹس میں سے کیا جاتا ہے اور ان کو ماسٹرز ڈگری حاصل کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔فن لینڈ میں تعلیم کی شرح 39.3فیصد ہے۔ 8:نیوزی لینڈ:نیوزی لینڈ دنیا کے بہترین تعلیمی نظام رکھنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔نیوزی لینڈ حکومت نے 2016ء کے بجٹ میں 1.44بلین ڈالر تعلیم کیلئے مختص کئے۔اس ملک کی کل آبادی 4.5ملین ہے اور سیاحت سے حوالے کافی شہرت کا حامل ہے لیکن تعلیمی میدان میں اس کی کوشش سرگرداں ہیں۔کرکٹ کی دنیا میںو ہ ’’کیویز‘‘کے نام سے مشہورہیں۔ نیوزی لینڈ میں تعلیم کی شرح 39.6فیصد ہے۔ 7:متحدہ برطانیہ:کہا جاتا ہے جب ہندوستان میں تاج محل کی بنیادیں رکھی جا رہی تھی اس وقت برطانیہ میں اکسفورڈ یونیورسٹی زیر تعمیر تھی۔برطانیہ اپنے تعلیمی نظام کی وجہ سے کافی شہرت کا حامل ہے اورپسماندہ ممالک بھی برطانوی طرز تعلیم کو اپنے ملک میں رائج کرتے ہیں۔برطانیہ میں تعلیم کی شرح39.7فیصد ہے۔ 6:جنوبی کوریا:جنوبی کوریا کو ایشیا ء کا پہلا اور سب سے زیادہ تعلیم یافتہ ملک ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ ابھرتی صنعتی وجوہری ترقی نے جنوبی کوریا کو دنیا کی نظروں میں ایک خود مختار ملککے طورپرنمایاں کیا ہے۔جنوبی کوریا میں تعلیم کی شرح حیرت انگیز طور پر آسٹریلیا،فن لینڈ،نیوزی لینڈ اور برطانیہ سے زیادہ، 40.4فیصد ہے۔ 5: امریکہ:امریکہ کا شمار دنیا کی 5سوپرطاقتوں میں ہوتا ہے۔ٹیکنالوجی میںترقی کے ساتھ ساتھ تعلیم کی دنیا میں بھی امریکہ کا طوطیٰ بولتا ہے۔دنیا کی پہلی 5بہترین درسگاہوں میں 4اس ملک کی ہیں۔ملک کی 43 فیصد آبادی یونیورسٹی تعلیم رکھتی ہے۔ امریکہ اپنے جی ڈی پی کا 7.3فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے۔اس میںتعلیم یافتہ افراد کی شرح 42.4 فیصد ہے۔ 4:اسرائیل:کہا جاتا ہے وائٹ ہائوس کو اسرائیل کنٹرول کرتا ہے اور ورلڈ میڈیا بھی اسی کی جاگیر ہے۔اگر غور کیا جائے تو فشاں ہو گا کہ اسرائیل کم آبادی والا ملک ہے۔ کم آبادی لیکن مستحکم معیشت کی وجہ سے وہ دنیا کاطاقتور ترین ملک ہے ۔اسرائیل اپنے جی ڈی پی کا 7.5فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے۔ اسرائیل میں تعلیم کی شرح46.4 فیصد ہے۔ 3:جاپان:پانی پانی کر گئی مجھ کر جاپانی کی یہ بات کہ عالمی جنگ کا متاثرہملک تعلیم کے مقابلے میں پورے عالم پر بھاری ہے۔جاپانیوں کی محنت اور لگن ہی ان کی پہچان ہے۔جاپان کوصنعت کی دنیاکاحاکم مانا جانا جاتا ہے اور یہ سب صرف تعلیم کی بدولت ممکن ہو پایا ہے۔جاپان میں تعلیم کی شرح حیرت انگیز طور پر46.5فیصد ہے۔ 2:کینیڈا:موجودہ دور میں کینیڈاغیر مسلم ممالک میں مسلمانوں کا پسندیدہ ملک قرار دیا جا رہا ہے۔یہ امریکہ کا ہمسایہ ملک ہے لیکن اس کے سائے سے بہت دور ہے۔یہ ملک تعلیم سیاحت سے حوالے سے اپنی پہچان آپ ہے اورطالبعلم امیگریشن کے ذریعے کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کوترجیح دیتے ہیں۔کینیڈا جی ڈی پی کا 6.6فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے جبکہ ملک میں تعلیم کی شرح 51.3فیصد ہے جو کہ قابل رشک ہے۔ 1:روس: روس کو انگریزی زبان میں Russia کہا جاتا ہے لیکن ناموں میں کیا رکھا ہے۔ روس دنیا کی سب سے پہلی سوپر طاقت تھااوراب تعلیمی دنیا کی سوپر طاقت ہے۔خطہ زمین پر روس ایک بڑے رقبے پر محیط ہے لیکن اپنی بہترین پالیسی اور انفراسٹرکچر کی بنا پر یہ دنیا کا سب سے زیادہ تعلیم یافتہ ملک ہے۔روس میں تعلیم کی شرح 53.5فیصد ہے۔ہم روس کو مقابلے میں اول آنے پر مبارک باد دیتے ہیں۔ ٭…٭…٭
Bookmarks