intelligent086 (07-25-2016)
میں کیا کسی کو دوش دوں کیوں کسی کو برا کہوں ؛؛جلا کر گھر میرا تماشا دیکھنے والے میرے اپنے تھے ؛؛
لوگوں نے دی بہت تسلیاں میرے آشیاں کے جلنے پر ؛؛
لیکن دبی راکھ سے چگاریاں کریدنے والے میرے اپنے تھے ؛؛
تو میری جستجو پر شک نہ کر میری رہبری سے سوال کر ؛؛
کہ مجھے راستہ دکھا کر بھٹکانے والے میرے اپنے تھے؛؛
میں اسے بد نصیبی سمجھوں یا میری تقدیر کا مذاق ؛؛
میری دربدری سے میری بربادی تک سب میرے اپنے تھے ؛
دن تو گزر جائے گا فکر روزی میں.. رات کرو گے بسر کہاں ؟
پوچھنا حق تھا غیروں کا پوچھنے والے سب میرے اپنے تھے ؛؛
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
intelligent086 (07-25-2016)
بہت عمدہ
شیئر کرنے کا شکریہ
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
واہ بہت خوب سدا خوش رہیں
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks