ہمارے ملک میں نیم کے درخت کثرت سے پائے جاتے ہیں، جو ہمیں جہاں تپتی دھوپ میں گھنی چھائوں فراہم کرتے ہیں، وہیں ان کے ایسے فوائد بھی ہیں، جو عام طور پر ہماری نظروں سے پوشیدہ ہیں، جن میں سے چند درج ذیل ہیں: کیڑے مارنے کی قدرتی دوا نیم میں موجود قدرتی اجزا سے کیڑے مار دوائوں کا نعم البدل بھی بنایا جاسکتا ہے۔ کئی ممالک میں اس کا استعمال فصلوں کو کیڑوں سے بچانے کے لیے بھی ہوتا ہے۔ اس سے نہ صرف فصلوں پر اچھا اثر پڑتا ہے بلکہ ان فصلوں سے حاصل ہونے والی خوراک بھی کیمیائی اجزا سے پاک ہوتی ہے۔ بہترین جراثیم کش دوا نیم کے پتوں کو پانی میں ابال کر اس سے نہانے سے مختلف اقسام کے داغ اور چنبل سمیت دیگر جلدی بیماریوں اور خارش سے نجات ملتی ہے۔ اس کے علاوہ نیم کے پتے ابال کر پینے سے اسہال کے مریض کو فائدہ ہوتا ہے۔ امراض قلب کے لیے اکسیر نیم کے پتے کئی امراض میں اکسیر ہیں۔ پتوں سے کشیدہ اجزا جہاں ملیریا کے علاج کے لیے نہایت سود مند ہوتے ہیں، وہیں یہ خون میں کولیسٹرول کم کر کے دل کی شریانوں کی تنگی کو بھی دور کرتے ہیں، جس سے دل کے دورے کا خدشہ کم ہو جاتا ہے۔ بہترین بیوٹیشن نیم کے پتے خواتین کا حسن و جمال برقرار رکھنے، چہرے کی جھریوں کے خاتمے اور چمک دار جلد کے لیے بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ بال بنائے مضبوط اور چمک دار نیم کا تیل بالوں کی خشکی دور کرنے اور انہیں لمبا کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ بالوں کو مضبوط اور صحت مند کرنے کے لیے نیم کے تیل سے بالوں کی جڑوں میں مالش کریں۔ (بحوالہ اُردو ٹرائب
Bookmarks