فائزہ نذیر احمد
بیوٹی پارلرز میں مختلف کیمیائی اجزا پر مشتمل ماسک بکثرت استعمال ہوتے ہیں جبکہ قدرتی اجزاء سے تیار ماسک گھر میں آسانی سے بن سکتے ہیں اور بہت مفید بھی ثابت ہوتے ہیں۔ خوبصورت جلد حاصل کرنے والوں کے لیے خصوصی تحریرپیش کی جا رہی ہے ۔ان کے استعمال سے جلد میں ایک نئی جان پڑ سکتی ہے ،کیل مہاسے دور ہوتے ہیں، جلن اور سوزش سے نجات مل جاتی ہے۔ جلد کی خشکی دور کی جا سکتی ہے اور مردہ جلد کے خلیات دورکر کے جلد بحال اور جھریاں دور کی جا سکتی ہیں۔ ما سک لگا نے کے لیے ضرور ی ہے کہ (1 ) ما سک لگانے سے پہلے آپ اپنے با ل پیچھے کر کے ان پر کو ئی کپڑا باندھ لیں تا کہ بال اور کپڑے محفوظ رہیں۔ (2 ) ما سک لگا نے سے پہلے چہرہ اچھی طرح صاف کر یں۔ (3 ) لیپ یا ماسک کو خاصا گاڑھا ہو نا چاہیے تا کہ اس میں شامل اشیا جلد پر اچھی طر ح لگ جائیں ، لیکن اتنا گاڑھا بھی نہ ہو کر نو چ کر نکالنا پڑے۔ ماسک آنکھوں اور ہو نٹو ں پر نہ لگے۔ (4 ) ما سک کو چہرے پر 15 منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر پانی سے اچھی طر ح دھو لیں اور یہ یا د رکھیں کہ پا نی سے دھونے کے بعد جلد خشک ہو سکتی ہے ، اس لیے چہرے پر جلد کو نم رکھنے والی کوئی شے مثلا ً عرقِ گلا ب میں شامل گلیسرین کی چند بوندیں لگا لیں۔ ماسک سے مستفید ہونے کے لیے ضروری ہے کہ تا زہ پھل اور سبزیا ں حاصل کی جائیں۔ استعمال یسے پہلے انہیں اچھی طر ح دھو لینا بھی ضروری ہے ، کیو ں کہ ان پر کیڑے ما ر دوائیں وغیرہ بھی چھڑکی جاتی ہیں۔ یہ قدرتی لیپ چو ں کہ بہت جلد خرا ب ہو جاتے ہیں ، اس لیے درکا ر مقدار میں ہی تیار کر نے چاہئیں۔ ان کی تیاری بھی مشکل نہیں ہو تی۔ اپنے با ور چی خانے کا جائزہ لیں تو ان میں سے کئی چیزیں مثلا ً دہی ، انڈے او رشہد گھر میں ہی مل جائیں گے بلکہ روز آنے والے کئی پھل اور سبزیا ں بھی حسن کے نکھارنے میں کام آسکتی ہیں۔ حُسن بخش پھلو ں میں کیلے کا بڑا اہم مقام ہے۔ حیا تین سے بھر پور یہ پھل جلد اور با لو ں کے لیے بہت مفید ثابت ہو تا ہے۔ اس میں کیل مہاسے اور داغ دھبے دور کرنے کی بھی بڑی صلاحیت ہوتی ہے۔ چھیلنے کے بعد کیلا بھوری رنگت اختیار کر لیتا ہے۔ جس سے اس کی تا ثیر ختم نہیں ہوتی۔ کیلا ہمیشہ بے دا غ لینا چاہیے۔ جلد کی خشکی دور کر کے اسے تر وتا زہ رکھنے کے لیے کھانے کا ایک چمچہ کیلے کا گو دا ایک چائے کا چمچہ شہد ملا کر اچھی طرح ایک جان کرکے چہرے کی صاف کی ہوئی جلد اور گر دن پر لگائیں۔ آنکھیں محفوظ رہیں۔لیپ لگانے کے 20 منٹ بعد نیم گرم پانی سے چہرہ اور گر دن دھو لیں۔ خشک با لو ں کے لیے با لو ں کے لحاظ سے کیلے کے گو دے میں بادام کا تیل اتنا ملا ئیں کہ ذرا پتلا سا لیپ بن جائے جو بالو ں اور ان کی جڑوں پر لگانے کے لیے کا فی ہو۔ اسے لگانے کے بعد سر کو پلاسٹک کی ٹوپی یا تھیلی سے ڈھک کر اوپر سے تولیہ لپیٹ لیجئے۔ اس کا ہفتے میں ایک با ر استعمال کافی ہے۔ پپیتا وسطی امریکہ کا یہ پھل برصغیر میں صدیو ں سے استعمال ہو رہا ہے۔ ہا ضمے کی بہتری کے علا وہ اس میں موجو د اہم غذائی اجزا صحت اور توانائی کا سامان مہیا کر تے ہیں۔ اس میں ہا ضم خمیر (انزائم ) خوب ہو تے ہیں ، اس لیے جلد پر اس کے لیپ سے مر دہ خلیات بڑی عمدگی سے دور کیے جا سکتے ہیں اور کیل مہاسے ، دا غ دھبے بھی دور ہو سکتے ہیں۔ اس طرح جلد نکھر جاتی ہے۔کھر دری جلد سے نجا ت کے لیے دو چائے کے چمچے پکے پپیتے کا گو دا چھی طرح گھوٹ لیجئے اور اس میں ایک چائے کا چمچ شہد اچھی طر ح ملا کر اسے چہرے اور گر دن پر لیپ کر کے 15 منٹ بعد دھو لیں اور موئسچرائزر لگا لیں۔ دھبو ں اور کیلو ں کے لیے پپیتے کے گو دے میں شہد کی جگہ بغیر با لا ئی کا دہی ملا کر لگائیں یہ لیپ آنکھو ں اور ہونٹوں پر نہ لگے۔ 15 منٹ بعد گرم پانی سے دھو لیں۔ آنکھ کے اطرا ف کی جلد پھو ل گئی ہو تو آنکھیں بند کر کے اس کے پتلے پتلے قتلے پھولی ہوئی جگہ پر رکھ کر 5 منٹ بعد گرم پانی سے دھو لیں۔ کھردری جلد کے لیے پکے پپیتے کے چھلکے کا اندرونی حصہ پورے جسم پر ملیں۔ اس سے دوران خون بھی تیز ہو گا۔ 15 منٹ بعد نیم گرم پانی سے دھو لیں۔ سیب اس میں پائے جانے والے خمیرات (انزائمز ) میں جلد کے مر دہ خلیا ت اور بیکٹیریا دور کر کے جلد نکھارنے کی صلا حیت ہو تی ہے۔ ٭…٭…٭
Bookmarks