رشتے بس رشتے ہوتے ہیں
کچھ اک پل کے
کچھ دو پل کے
کچھ پروں سے ہلکے ہوتے ہیں
برسوں کے تلے چلتے - چلتے...
بھاري - بھرکم ہو جاتے ہیں
کچھ بھاری - بھرکم برف کے - سے
برسوں کے تلے گلتے - گلتے
ہلکے - پھلکے ہو جاتے ہیں
نام ہوتے ہیں رشتوں کے
کچھ رشتے نام کے ہوتے ہیں
رشتہ وہ اگر مر جائے بھی
بس نام سے جینا ہوتا ہے
بس نام سے جینا ہوتا ہے
رشتے بس رشتے ہوتے ہیں
Bookmarks