قلم کی جو جگہ تھی وہ وہی ہے
پر اس کا نام تک باقی نہیں ہے
قلم کی نوک پر نکتہ ہے کوئی
جو سچ ہو وہ بھلا رکتا ہے کوئی
وہ جس بچپن نے تھوڑا اور جینا تھا
وہ جس نے ماں تمہارا خواب چھینا تھا
مجھے ماں اس سے بدلہ لینے جانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
مجھے ماں اس سے بدلہ لینے جانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
وہ جس کو سوچ کے سوتی نہیں ماں
کتابیں دیکھ کے روتی رہی ماں
ہیں کس کی واپسی کی راہ تکتے
یہ دروازہ کھُلا بابا کیوں رکھتے
وہ جو ساری ہی نظروں سے گرا تھا
نہ تھا انسان نہ جس کا خدا تھا
مجھے ماں اس سے بدلہ لینے جانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
مجھے ماں اس سے بدلہ لینے جاتا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
جو ڈر کے سامنے ہنستا گیا ہے
جو اپنا چھوڑ کے بستہ گیا ہے
کہ اک کیسی کہانی لکھ گیا وہ
کتابوں میں نشانی رکھ گیا وہ
وہ ماتھا چومنے والا لہوتھا
وہ جس نے خواب کا بھی خوں کیا تھا
مجھے ماں اس سے بدلہ لینے جانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
مجھے ماں اس سے بدلہ لینے جانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
!میری زمیں میرا آخری حوالہ ہے۔۔۔۔
muzafar ali (03-29-2016)
I think me ne b ye kaheen post kiya tha jub ye release hua tha
nice sharing
Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?
Mamin Mirza (03-29-2016)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks