Mamin Mirza (03-22-2016)
محبتوں کا یہ طورِ سینا
سنو مسافریہ دل صحیفہ سہی مگر اس پہ چاہتوں کیکوئی کہانی رقم نہ ہو گیکہ چاہتوں کی ہر اک کہانی اداس آنکھوں سے جھانکتی ہےاداس چہروں پہ ہی رقم ہےسو میری مانو تو دل صحیفے کو گزرے وقتوں کی داستانوں سے ہی سجاؤیہ دل کی زرخیز جو زمیں ہےتم اس پہ خوشیوں کے رنگ کاڑھواسے گلابوں سے ہی سجاؤسنو مسافرمحبتوں کا یہ طورِ سینابھٹکتے رہنے کا راستہ ہےبہت بلندی پہ جانے والوں کو منزلوں کی خبر نہیں ہےکئی مسافر بھٹک چکے ہیںکہ اُن کو رستے جھٹک چکے ہیںہر اک مسافر کے راستے میں نہ کوئی جنت نہ کوئی دوزخاگر ملا بھی کسی کو کچھ توملا ہے بس ہجر کا ہی برزخہاں کچھ مسافر جو طورِ سینا کی عشق منزل پہ جا کے ٹھہرےاُنہیں بھی مایوسیاں ملی تھیںاُنہیں تجلی نہیں ملی تھیکوئی تسلی نہیں ملی تھیسو وہ محبت کی آیتوں کے بغیر لوٹےعنایتوں کے بغیر لوٹےسو اے مسافرمری جو مانو تو لوٹ آؤیہ دل صحیفہ سہی مگراس پہ چاہتوں کی کوئی کہانی رقم نہ ہو گی٭٭٭
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Mamin Mirza (03-22-2016)
Wah zabardast
!میری زمیں میرا آخری حوالہ ہے۔۔۔۔
intelligent086 (03-22-2016)
Excellent
رائے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks