!!گر جنگ لازمی ہے تو پھر جنگ ہی سہی۔۔۔۔
ہم امن چاہتے ہیں مگر ظلم کےخلاف
گرجنگ لازمی ہے توپھر جنگ ہی سہی
ظالم کوجونہ روکے وہ شامل ہےظلم میں
قاتل کوجونہ ٹوکے وہ قاتل کےساتھ ہے
ہم سربکف اٹھے ہیں کہ حق فتح یاب ہو
کہہ دو اسے جو لشکرِقاتل کےساتھ ہے
اِس ڈھنگ پر ہے زور تو یہ ڈھنگ ہی سہی
گر جنگ لازمی ہے توپھر جنگ ہی سہی
ظالم کی کوئی ذات نہ مذہب نہ کوئی قوم
ظالم کے لب پہ ذکر بھی اِنکا گناہ ہے
پھلتی نہیں شاخِ ستم اِس زمیں پر
تاریخ جانتی ہے زمانہ گواہ ہے
کچھ کورباطنوں کی نظر تنگ ہی سہی
گر جنگ لازمی ہے توپھر جنگ ہی سہی
یہ زر کی جنگ ہے نہ زمینوں کی جنگ ہے
یہ جنگ ہے بقاء کے اصولوں کےواسطے
جوخون ہم نے نذر دیا ہے زمین کو
وہ خون ہے گلاب کے پھولوں کےواسطے
پھوٹے گی صبحِ امن لہو رنگ ہی سہی
گر جنگ لازمی ہے توپھر جنگ ہی سہی
ساحر لدھیانوی



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out


Bookmarks