باب:غسل جنابت میں کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا ۔ صحیح بخاری
بَاب الْمَضْمَضَةِ وَالِاسْتِنْشَاقِ فِي الْجَنَابَةِ
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۵۵ / حدیث مرفوع
۲۵۵۔حَدَّثَنَا عُمَرُو بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمٌ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ حَدَّثَتْنَا مَيْمُونَةُ قَالَتْ صَبَبْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلًا فَأَفْرَغَ بِيَمِينِهِ عَلَی يَسَارِهِ فَغَسَلَهُمَا ثُمَّ غَسَلَ فَرْجَهُ ثُمَّ قَالَ بِيَدِهِ الْأَرْضَ فَمَسَحَهَا بِالتُّرَابِ ثُمَّ غَسَلَهَا ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ وَأَفَاضَ عَلَی رَأْسِهِ ثُمَّ تَنَحَّی فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ ثُمَّ أُتِيَ بِمِنْدِيلٍ فَلَمْ يَنْفُضْ بِهَا۔
۲۵۵۔عمرو بن حفص بن غیاث، حفص بن غیا ث، اعمش، سالم، کریب، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم سے حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے غسل کا پانی رکھ دیا، تو آپ نے داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی بہایا، اور دونوں ہاتھوں کو دھویا، پھر اپنی شرمگاہ کو دھویا اس کے بعد اپنے ہاتھ زمین پر رکھ کر دونوں کو مٹی سے مل کر دھویا اور کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا پھر اپنے منہ کو دھو کرسر پر پانی بہایا، پھر اس جگہ سے ہٹ گئے اور اپنے پیر دھوئے اس کے بعد بدن پونچھنے کا ایک کپڑا آپ کو دیا گیا مگر آپ نے اس سے نہیں پونچھا۔
Bookmarks