باب: غسل میں بدن کو صرف ایک مرتبہ دھونا ۔ صحیح بخاری
بَاب الْغُسْلِ مَرَّةً وَاحِدَةً

جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۵۳ / حدیث مرفوع
۲۵۳۔حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَتْ مَيْمُونَةُ وَضَعْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاءً لِلْغُسْلِ فَغَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا ثُمَّ أَفْرَغَ عَلَی شِمَالِهِ فَغَسَلَ مَذَاکِيرَهُ ثُمَّ مَسَحَ يَدَهُ بِالْأَرْضِ ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ ثُمَّ أَفَاضَ عَلَی جَسَدِهِ ثُمَّ تَحَوَّلَ مِنْ مَکَانِهِ فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ۔

۲۵۳۔موسی بن اسماعیل، عبدالواحد، اعمش، سالم بن ابی الجعد، کر یب (ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام) ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے پانی رکھ دیا تاکہ آپ غسل فرمالیں، آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا اور ان کو دو دو مرتبہ یا تین تین مرتبہ دھویا، پھر آپ نے کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا، اس کے بعد اپنے منہ اور دونوں ہاتھوں کو دھویا، پھر اپنے سر کو تین بار دھویا، اس کے بعد اپنے (باقی) بدن پر پانی بہایا اور اپنی جگہ سے ہٹ کر اپنے دونوں پیروں کو دھویا۔