باب: یہ باب ترجمۃ الباب سے خالی ہے۔صحیح بخاری
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۱۶ / حدیث متواتر : مرفوع
۲۱۶۔حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَبْرَيْنِ فَقَالَ إِنَّهُمَا لَيُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي کَبِيرٍ أَمَّا أَحَدُهُمَا فَکَانَ لَا يَسْتَتِرُ مِنْ الْبَوْلِ وَأَمَّا الْآخَرُ فَکَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ثُمَّ أَخَذَ جَرِيدَةً رَطْبَةً فَشَقَّهَا نِصْفَيْنِ فَغَرَزَ فِي کُلِّ قَبْرٍ وَاحِدَةً قَالُوا يَا رَسُولَ اللہِ لِمَ فَعَلْتَ هَذَا قَالَ لَعَلَّهُ يُخَفِّفُ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا قَالَ ا بْنُ الْمُثَنَّی وَحَدَّثَنَا وَکِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا مِثْلَهُ۔
۲۱۶۔محمد بن مثنی، محمدبن خازم، اعمش، مجاہد، طاؤس، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو قبروں پر سے گذرے، آپ نے فرمایا ان دونوں پر عذاب ہو رہا ہے، لیکن کسی بڑے بڑے گناہ کی وجہ سے نہیں ہو رہا، ایک تو ان میں سے پیشاب سے نہ بچتا تھا اور دوسرا چغل خوری کیا کرتا تھا، پھر آپ نے ایک ترشاخ لی اور اسے چیر کر دو ٹکڑے کر دیا، اور ہر قبر پر ایک ٹکڑا لگا دیا، صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ یہ آپ نے کیوں کیا؟ فرمایا امید ہے کہ جب تک یہ دونوں خشک نہ ہوں ان پر عذاب میں کمی ہو گی۔
Bookmarks