گیاہ و برگ کو دیں بے زبانیاں کیا کیا
ملیں ہَوا کو اُدھر حکمرانیاں کیا کیابکھر گئی ہیں کسی مور کے پروں کی طرحدرونِ مصحفِ گل تھیں نشانیاں کیا کیاگھرا ہے جا کے جہاں بھی ہجومِ طفلاں میںہوئیں بہ حقِ جنوں چھیڑ خانیاں کیا کیاخلافِ فتنہ و شر جب بھی مستعد ٹھہریںالٹ گئی ہیں یہاں راجدھانیاں کیا کیاگماں تھا جن پہ کہ وہ رشکِ خضر ہیں ماجدہمیں اُنہی سے ہوئیں بدگمانیاں کیا کیا٭٭٭



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote

Bookmarks