باب:وضوء میں کلی کرنا۔صحیح بخاری
بَاب الْمَضْمَضَةِ فِي الْوُضُوءِ قَالَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ وَعَبْدُ اللہِ بْنُ زَيْدٍ رَضِيَ اللہُ عَنْهُمْ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
وضوء میں کلی کرنا، اس کو ابن عباس اور عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہم نے رسول اللہ ﷺ سے نقل کیا ہے۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۶۴ / حدیث متواتر : مرفوع
۱۶۴۔حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ حُمْرَانَ مَوْلَی عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ أَنَّهُ رَأَی عُثْمَانَ دَعَا بِوَضُوءٍ فَأَفْرَغَ عَلَی يَدَيْهِ مِنْ إِنَائِهِ فَغَسَلَهُمَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَدْخَلَ يَمِينَهُ فِي الْوَضُوءِ ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَاسْتَنْثَرَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا وَيَدَيْهِ إِلَی الْمِرْفَقَيْنِ ثَلَاثًا ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ غَسَلَ کُلَّ رِجْلٍ ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ نَحْوَ وُضُوئِي هَذَا وَقَالَ مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِي هَذَا ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ لَا يُحَدِّثُ فِيهِمَا نَفْسَهُ غَفَرَ اللہُ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ۔
۱۶۴۔ابوالیمان، شعیب، زہری، عطاء بن یزید، حمران (عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام) نے عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے وضو کا پانی منگوایا، پھر اپنے ہاتھوں پر برتن سے (پانی) ڈالا اور ان دونوں کو تین مرتبہ دھویا، پھر اپنا داہنا ہاتھ پانی میں ڈال دیا، اس سے پانی لے کر کلی کی اور ناک صاف کی، پھر اپنے منہ اور ہاتھوں کو کہینوں تک تین بار دھویا، پھر اپنے سر کا مسح کر کے پیر کو تین مرتبہ دھویا، اس کے بعد کہا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے اسی وضو کے مثل کرتے دیکھا، آپ نے فرمایا ہے کہ جو کوئی میرے اس وضو کے مثل وضو کرے اس کے بعد دو رکعت نماز پڑھے، جس میں اپنے دل سے کوئی بات نہ کرے، تو اس کے اگلے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔
Bookmarks