ہم نے ترے ملال سے رشتہ بحال کر لیا
سارا جہاں بھُلا دیا تیرا خیال کر لیا
شہرِ غمِ جہاں میں تھے سو سو طرح کے غم مگر
ہم نے پسند جانِ جاں تیرا ملال کر لیا
تیرے بھی لب ہلے نہیں میرے بھی لب ہلے نہیں
تو نے جواب دے دیا میں نے سوال کر لیا
سہل کسی طرح نہ تھا تیرے بغیر جینا اور
تیرے بغیر جی گئے ہم نے کمال کر لیا
میری شکست میں چھپا کوئی عروج تھا صفیؔ
میں نے قبول اِس لیے اپنا زوال کر لیا
٭٭٭



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote

Bookmarks