اک وہ کہ فقط روٹھ کے جانے کے لیے تھا
اور میں کہ اُسے روز منانے کے لیے تھا
ہم جس کی تمنا میں ہوئے تارکِ دنیا
وہ شخص کسی اور زمانے کے لیے تھا
غیروں کے لیے تم نے جسے توڑ دیا ہے
وہ عہدِ رفاقت تو نبھانے کے لیے تھا
یہ کیا کہ عیاں سب پہ ترا پیار کیا ہے
یہ راز تو بس دل میں چھپانے کے لیے تھا
ہر بار وہ دھونے سے نمایاں ہی ہوا ہے
اِک داغ جو اُس دل سے مٹانے کے لیے تھا
اُس کو تو کبھی مجھ سے محبت ہی نہیں تھی
یہ کھیل تو دنیا کو دِکھانے کے لیے تھا
٭٭٭



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote

Bookmarks