پھول حیرت میں خار حیرت میں
اَب ہے ساری بہار حیرت میںایک شہکار ہے محبت کااُس پہ سارا غبار حیرت میںمَیں نے دیکھے ہیں اُس کے آتے ہیآئنے بے شمار حیرت میںیہ ستارے بھی آسمانوں کےکر لیے ہیں شمار حیرت میںتھا تکبر، غرور پہلے تواور اَب انکسار حیرت میںآپ حیرت زدہ ہوں اور آگےدیکھتا ہوں حصار حیرت میں٭٭٭
Bookmarks