گئے دنوں کے نئے ولولے تلاش کروں
کھنچے ہوؤں سے مراسم نئے تلاش کروںجو حرفِ حق ہے اُسے، دلنشیں بنانے کوکچھ اور سابقے اور لاحقے تلاش کروںمیں ربط دیکھ کے سورج مکھی سے سورج کابرائے چشم نئے رتجگے تلاش کروںوہ جن میں جھانک کے سنبھلیں مرے نواح کے لوگمیں اُس طرح کے کہاں آئنے تلاش کروںجو آنچ ہی سے مبّدل بہ آب ہوتے ہیںمیں گرم ریت میں وہ آبلے تلاش کروںبھگو کے گال، سجا کر پلک پلک آنسو’ اُداس دل کے لئے مشغلے تلاش کروں‘بیاضِ درد کی تزئین کے لئے ماجدؔوہ حرف رہ گئے جو، اَن کہے تلاش کروں٭٭٭
Bookmarks