پیارے نبی کی باتیں کرنا اچھا لگتا ہے
انکی چاہ میں جی جی مرنا اچھا لگتا ہے
ٹھنڈی ٹھنڈی مہکی مہکی ہلکی ہلکی آہٹ سے
یادِ نبی کا دل میں اترنا اچھا لگتا ہے
جب ہستی کی چاہت کا ہے محور تیری ذات
پل پل تیرا ہی دم بھرنا اچھا لگتا ہے
میں بھی ثنا کے پھول سمیٹوں تم بھی درود پڑھو
پتھر دل سے پھوٹتا جھرنا اچھا لگتا ہے
تجھ سے میری من نگری کے روشن شام و سحر
تیرے نام کی آہیں بھرنا اچھا لگتا ہے
غوث، قلندر اور ولی ہیں تیرے عشق کے روگی
سب کو تری توقیر پہ مرنا اچھا لگتا ہے
ماتھے پر امید کا جھومر مانگ میں آس کی افشاں
ایسا مجھ کو بننا سنورنا اچھا لگتا ہے