عیاشی محبوب کی مانند اٹھلائے معشوق کی صورت شرمائے ہریالی کا آنچل اوڑھے ہر شاخ ہوا میں رقصاں ہے میں پیار بھری نظروں سے انھیں مسکاتی دیکھے جاتی ہوں شاموں میں پیڑوں کو تکنا ہے میری نظر کی عیاشی ٭٭٭
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks