پاکستان میں اوّل اوّل
اولمپک مقابلوں میں پہلی بار شرکت قیام پاکستان کے بعد لندن میں 1948ء میں اولمپک مقابلے منعقد ہوئے۔ قائداعظم محمد علی جناح کی ہدایت پر پاکستان ہاکی ٹیم نے پہلی بار کرنل دارا کی قیادت میں اولمپک مقابلوں میں حصہ لیا۔ ٹورنامنٹ میں تیرہ ممالک کی ٹیمیں شریک تھیں، سیمی فائنل میں برطانیہ کی ٹیم نے پاکستان کو ایک سخت مقابلے کے بعد دو گول سے شکست دے دی ۔اس کے بعد تیسری پوزیشن کے لیے ٹیم ہالینڈ کے خلاف بھی جم کر نہ کھیل سکی اور شکست سے دو چار ہوئی۔ نتائج کے مطابق بھارت نے پہلی، برطانیہ نے دوسری اور ہالینڈ نے تیسری پوزیشن حاصل کی جبکہ پاکستان کی ٹیم چوتھے نمبر پر آئی۔ کھلاڑیوں میں انور بیگ، نیاز خان، عبدالرزاق، شہزادہ خرم، شاہ رخ، عبدالحمید حمید اللہ برکی، محمد تقی، عبدالقیوم خان، عبدالعزیز ملک، محمو دالحسن، مسعود احمد، مختار بھٹی، ایس ایم سلیم، رحمت اللہ، ایم ڈی میلو، اے جی خان اور عزیز الرحمن شامل تھے ۔بصیر علی شیخ منیجر اور اوبی نذر اسسٹنٹ منیجر تھے۔ پاکستان کی ٹیم نے کانسی کے تمغے کے لیے ہالینڈ سے میچ کھیلا پہلی مرتبہ یہ میچ ایک ایک گول سے برابر رہا جبکہ دوبارہ کھیلنے کی صورت میں پاکستان ٹیم ایک کے مقابلے میں چار گول سے ہار گئی، یہیں سے ہی پاکستان ہاکی کے کھیل کے احیااور فروغ کی کوششیں شروع ہوئیں۔ اولمپک کھیلوں میں پہلا طلائی تمغہ اولمپک کھیلوں کے مقابلوں میں پاکستان کو پہلا طلائی تمغہ 9ستمبر1960ء کو روم میں ہاکی میں بھارت کو ایک گول سے شکست دینے کے صلہ میں ملا۔ اس میچ کا واحد گول پہلے نصف کے بارہویں منٹ میں پاکستانی لیفٹ اِن نصیر احمد نے کیا۔یہ طلائی تمغہ پاکستان کی ہاکی ٹیم کے کپتان حمیدی کو انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر نے پیش کیا۔ اس عالمی مقابلے میں عبدالرشید، عاطف، غلام رسول، انور، حبیب علی نور عالم، عبدالحمید (کیپٹن)، عبدالوحید، نصیر احمد اور مطیع اللہ جیسے کہنہ مشق کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ اولمپک سائز کا تیرا کی کا تالاب 23جون1975ء کو سندھ کے وزیراعلیٰ غلام مصطفی جتوئی نے کشمیر روڈ پر کراچی میونسپل کارپوریشن کے سپورٹس کمپلیکس میں ملک کے پہلے جدید ترین اولمپک سائز کے تیراکی کے تالاب کا افتتاح کیا۔ اس کی تعمیر پر 30 لاکھ روپے لاگت آئی اور یہ 15ایکڑ رقبہ میں پھیلا ہوا ہے۔ اس کی تعمیر کا کام اپریل 1974ء میں شروع کیا گیا تھا ۔اس تالاب میں 332 لاکھ گیلن پانی کی گنجائش موجود ہے۔ لمبائی 50میٹر اور چوڑائی 20میٹر ہے ۔اس میں آٹھ ریسنگ نالیاں ہیں۔ اس کے کنارے پر ایک پیویلین بھی تعمیر کیا گیا ہے، جس کی چھت کینوس کی ہے۔ ایک جدید ترین ٹھنڈے پانی کا پلانٹ بھی لگایا گیا ہے۔ 152 میٹر کی بلندی سے تالاب میں غوطہ لگایا جا سکتا ہے۔ پہلے ایشیائی کھیل اولمپک طرز کے ایشیائی کھیلوں کا اجراء مئی 1949ء میں نئی دہلی میں ہوا، لیکن پہلے کھیل مارچ 1951ء میں دہلی میں منعقد کرائے گئے۔ پاکستان ان میں کوئی نمایاں کامیابی حاصل نہ کر سکا۔ پہلے جنوبی ایشیائی کھیلوں میں پاکستان کی شرکت جنوبی ایشیائی ممالک کی پہلی کھیلیں نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں منعقد ہوئیں ،ان میں پاکستان نے 5گولڈ میڈل تین سلور میڈل اور دو کانسی کے میڈل حاصل کیے ۔پاکستان بھارت اور سری لنکا کے بعد تیسرے نمبر پر رہا۔ جنوبی ایشیا کھیل۔ سیف گیمز پاکستان میں پہلی بار سیف گیمز کا آغاز 20 اکتوبر1989ء کو اسلام آباد کے جناح سٹیڈیم میں ہوا ،اگرچہ یہ چوتھی سیف گیمز تھی ،لیکن پاکستان میں کسی بھی سیف گیمز کا پہلی بار انعقاد تھا۔ ان کے انعقاد کے سلسلے میں حبیب بنک کی جانب سے سیورریفل ٹکٹ مالیتی دس روپے جاری کیے گئے، جن پر ہر ماہ لاکھوں روپے کے انعامات دیے جاتے تھے۔ (انسائیکلو پیڈیا: پاکستان میں اول اول،از : زاہد حسین انجم) ٭…٭…٭
Bookmarks