google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: چھوٹی سی گڑیا سوتی رہ گئی طاہرہ نقوی نے صرف26

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      چھوٹی سی گڑیا سوتی رہ گئی طاہرہ نقوی نے صرف26



      چھوٹی سی گڑیا سوتی رہ گئی طاہرہ نقوی نے صرف26 برس کی عمر پائی لیکن ان کا فن ہمیشہ زندہ رہے گا



      عبدالحفیظ ظفر
      پاکستان میں طویل دورانیے کے ٹی وی ڈراموں کا آغاز غالباً 1981ء میں ہوا تھا۔ محمد نثار حسین (MNH) ٹی وی ڈراموں کی تاریخ کا بہت بڑا نام ہے۔ انہوں نے بے شمار طویل دورانیے کے ڈراموں کی ہدایات کے فرائض سرانجام دیئے۔ بلاشبہ محمد نثار حسین کا نام اس حوالے سے ہمیشہ زندہ رہے گا۔ 1981ء میں طویل دورانیے کے متعدد یادگار ڈرامے پیش کیے گئے۔ ان میں سے ایک ڈرامہ ’’زندگی بندگی‘‘ تھا۔ جو ہرلحاظ سے ایک شاندار ڈرامہ تھا۔ اس ڈرامے میں ہمارے ٹی وی فنکاروں کا فن بھی اوج کمال کو پہنچ گیا تھا۔ خاص طور پر عابد علی اور نوجوان فنکارہ طاہرہ نقوی نے ایسی شاندار اداکاری کی جسے اب تک بھلایا نہیں جا سکا۔ طاہرہ نقوی کا تکیہ کلام ’’چھوٹی سی گڑیا سوتی رہ گئی‘‘ آج بھی لوگوں کے حافظے سے محو نہیں ہوسکا۔ طاہرہ نقوی وہ فنکارہ تھیں جنہوںنے صرف 26 برس کی عمر پائی لیکن اپنے فن کے انمٹ نقوش چھوڑ گئیں۔ وہ حسین و جمیل بھی تھیں اور قدرت نے انہیںدلکش آواز سے بھی نوازا تھا۔ 20 اگست1956ء کو ڈسکہ میں پیدا ہونے والی طاہرہ نقوی نے اپنے فن کا آغاز ریڈیو سے کیا اور سب سے پہلے اپنے آپ کو ریڈیو آرٹسٹ کی حیثیت سے منوایا۔ اس کے بعد وہ ٹی وی ڈراموں کی طرف آئیں۔ انہیں امجد اسلام امجد کی ڈرامہ سیریل ’’وارث‘‘ سے بہت شہرت ملی۔ ویسے تو اس ڈرامہ سیریل کے سبھی فنکاروں کو بہت پذیرائی ملی جن میں عابد علی، شجاعت ہاشمی، ایوب خان، اورنگزیب لغاری، فردوس جمال، طلعت صدیقی، غیور اختر، منور سعید، نگہت بٹ اور خاص طور پر محبوب عالم شامل تھے۔ ان سب کے علاوہ عظمیٰ گیلانی، آغا سکندر،سجاد کشور اور طاہرہ نقوی نے بھی اپنے کردار بڑی مہارت سے نبھائے۔ اس حقیقت سے انکار بہت مشکل ہے کہ ’’وارث‘‘ کے سبھی فنکاروں نے کمال کی اداکاری کی اور ثابت کیا کہ ٹی وی ڈراموں کا کوئی ثانی نہیں۔ طاہرہ نقوی نے عظمیٰ گیلانی کے ساتھ مل کر فطری اداکاری کی انتہائی عمدہ مثال قائم کی۔ اس کے علاوہ ان کے مشہور ڈراموں میں ’’دوریاں، محفوظ ماموں، منزل، خانہ بدوش، دہلیز، گھر آیا مہمان اور ایک حقیقت ایک افسانہ‘‘ کے کچھ ڈرامے شامل ہیں۔ طاہرہ نقوی کے بارے میں اہل فن کی متفقہ رائے یہ ہے کہ وہ اداکاری کے حقیقت پسندانہ اسلوب (Realistic school of thought) سے وابستہ تھیں۔ جذباتی اداکاری کرنے میں ان کا کوئی جواب نہیں تھا۔ یہ وہ دور تھا جب روحی بانو، خالد ریاست ، عظمیٰ گیلانی، ثروت عتیق، بندیا، فائزہ حسن، نیلوفر علیم اور مدیحہ گوہر کے نام کا ڈنکا بج رہا تھا۔ ان جیسی اداکارائوں کے ہوتے ہوئے اپنی ایک الگ شناخت بنانا بڑا مشکل کام تھا۔ یہ طاہرہ نقوی کی خداداد صلاحیتوں کا اعجاز تھا کہ انہوں نے کم عمری میں ہی اپنی اعلیٰ صلاحیتوں کی بدولت وہ کر دکھایا جو ہر کسی کے بس میں نہیں تھا۔ وہ بلاشبہ حسن و نفاست کا مجموعہ تھیں اور انہوں نے ٹی وی کی اکثراداکارائوں کو متاثر کیا۔ طاہرہ نقوی کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان کے مکالمے بولنے کا انداز بھی نہایت متاثر کن تھا۔ وہ کبھی اوورایکٹنگ کا شکار نہیں ہوئیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کے دور میں بھی جو ٹی وی ڈرامہ آرٹسٹ کام کر رہے تھے وہ فنی لحاظ سے بلند قامت تھے۔ اسے طاہرہ نقوی کی خوش بختی کہا جاسکتا ہے کہ جنہیں ایسے بلند پایہ آرٹسٹوں سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ اگر کسی بھی اعلیٰ درجے کے فنکار کو معمولی کردار بھی دیا جائے تو وہ اس میں بھی اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے سب کو حیران کردیتا ہے۔ بھارتی فلمی صنعت میں جب آرٹ فلموں کی ابتدا ہوئی تو کئی اداکاروں نے ان آرٹ فلموں میں چھوٹے چھوٹے کردار ادا کرنا شروع کر دیئے جو ان کے شایان شان نہیں تھے لیکن ان فنکاروں نے اپنی قابلیت اور تخلیقی جوہر سے یہ ثابت کیا کہ کردار چھوٹا ہو یا بڑا، اداکاری کا معیار ارفع ہونا ضروری ہے۔2007 ء میں بھارت کے مشہور ہدایت کار گوندنہلانی پاکستان آئے تھے۔ غالباً کوئی فلم فیسٹیول تھا۔ عثمان پیرزادہ کے گھرفلمی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے جب اپنی فلم ’’اردھ ستیہ‘‘ کا ذکر کیا تو ان سے سوال کیا گیا کہ آپ نے اپنی اس معرکۃ آلارا فلم میں اوم پوری اور سمیتا پاٹیل کو اہم کردار دیئے لیکن نصیرالدین شاہ کو چھوٹا سا کردار دیا گیا۔ آخر کیوں؟ اس پر انہوں نے مسکرا کر جواب دیا کہ آپ نے یہ غور نہیں کیا کہ اس چھوٹے سے کردار میں بھی نصیرالدین شاہ نے غضب کی اداکاری کی اور وہ اپنی چھاپ چھوڑ گئے۔ بات اداکاری کے اعلیٰ معیار کی ہے، کردار کی نہیں۔ گوند نہلانی نے سو فیصد درست کہا تھا۔ مرحومہ طاہرہ نقوی نے بھی کئی ٹی وی ڈراموں میں چھوٹے چھوٹے کردار ادا کیے لیکن ان کے فن کا جادو سرچڑھ کر بولتا رہا۔ معروف افسانہ نگار اور ڈرامہ نویس یونس جاوید کی رائے میں روحی بانو کے بعد طاہرہ نقوی وہ فنکارہ تھیں جو اپنے کردار میں ڈوب جاتی تھیںاور ایسا لگتا تھا کہ طاہرہ نقوی اسی کردار کیلئے پیدا ہوئی تھیں۔ یونس جاوید کا کہنا ہے کہ بلاشبہ روحی بانو ٹی وی ڈراموں کی بلند پایہ اداکارہ تھیں لیکن اس حقیقت کو مدنظر رکھنا پڑے گا کہ انہیںبہت کم وقت ملا۔ اگر زندگی نے طاہرہ نقوی سے وفا کی ہوتی اور انہیںدس برس اور مل گئے ہوتے تو وہ فن کے آسمان کا سب سے روشن ستارہ ہوتیں۔ کوئی دوسری اداکارہ ان کی ہمسری کا دعویٰ نہ کرسکتی۔ لیکن یہ سب تقدیر کے کھیل ہیں۔ طاہرہ نقوی نے کچھ فلموں میں بھی کام کیا جن میں ’’بدلتے موسم‘‘ اور ’’میاں بیوی راضی‘‘ کے نام شامل ہیں۔ بدلتے موسم میں ان کے ساتھ شبنم اور ندیم جیسے منجھے ہوئے فنکار تھے۔ لیکن ان دونوں فلموں میں انہوں نے معاون اداکارہ کے طور پر کام کیا۔ ایسا لگتا ہے کہ فلموں میں کام کرنا شاید ان کے مزاج میں شامل نہیں تھا۔ یا پھر انہیں فلمی ماحول پسند نہیں آیا۔ ہم اپنے قارئین کوبتاتے چلیں کہ طاہرہ نقوی شادی شدہ تھیں اور ان کے شوہر فوجی افسر تھے۔ اپریل 1982ء میں وہ شدید بیمار ہوگئیں۔ مرض کی تشخیص ہوئی تو پتہ چلا کہ وہ سرطان جیسے موذی مرض میں مبتلا ہیں۔ ان کے لئے ٹی وی فنکاروں نے چندہ جمع کرنے کے لئے بھی مہم چلائی اوراس زمانے میں دو لاکھ روپے جمع کیے گئے۔ اس وقت کی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ طاہرہ نقوی کو علاج کی غرض سے بیرون ملک بھیجا جائے۔ لیکن حکومت نے بے حسی کا مظاہرہ کیا اور اس معاملے میں تاخیری حربے استعمال کیے گئے۔2جون 1982ء کو طاہرہ نقوی نے داعی اجل کو لبیک کہا اور یوں چھوٹی سی گڑیا ہمیشہ کیلئے سو گئی۔



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (02-10-2016)

    3. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: چھوٹی سی گڑیا سوتی رہ گئی طاہرہ نقوی نے صرف

      Nice Sharing
      Thanks for Sharing


    4. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: چھوٹی سی گڑیا سوتی رہ گئی طاہرہ نقوی نے صرف






      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    5. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (02-10-2016)

    6. #4
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      16

      Re: چھوٹی سی گڑیا سوتی رہ گئی طاہرہ نقوی نے صرف


      @intelligent086 thanks 4 informative sharing


    7. The Following User Says Thank You to Moona For This Useful Post:

      intelligent086 (02-11-2016)

    8. #5
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: چھوٹی سی گڑیا سوتی رہ گئی طاہرہ نقوی نے صر&#

      Quote Originally Posted by Moona View Post

      @intelligent086 thanks 4 informative sharing




      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    9. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (02-11-2016)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •