آنکھوں کی بیماریوں کا علاج
ڈاکٹر محمد رشید
آنکھوں کی بیماریوں کے لیے استعمال ہونے والی زیادہ تر دوائیں قطروں یا کریم کی شکل میں دستیاب ہیں۔ ان میں سے بعض آنکھوں کو جلن، خارش یا معمولی انفیکشن سے بچانے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ اکثر دوائیں اینٹی بائیوٹکس یا سٹیرائیڈز پر مشتمل ہوتی ہیں۔ ایسی چند مشہور دوائیں مندرجہ ذیل ہیں: مضر اثرات:٭ خارش، آنکھوں میں چھبن ٭ زود حساسیت( الرجی) احتیاط (جینٹی سین):٭ زیادہ لمبے عرصے تک استعمال کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس سے ایسے جراثیم پیدا ہونے کا خطرہ ہوتاہے، جن پر اینٹی بائیوٹکس کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ ٭ آنکھوں میں دوا ڈالنے کے بعد انہیں ملنا نہیں چاہیے۔٭ آنکھ میں دوا کا صرف ایک قطرہ ڈالنا چاہیے۔٭ ایسے لوگ استعمال نہ کریں، جن کو دوا سے الرجی ہو۔٭ اگر خارش یا جلن جاری رہے تو دوا بند کر دینا چاہیے۔ دوا کی نوعیت اور ضرورت کی اہمیت:آنکھیں قدرت کی حسین عطیہ ہیں۔ ان کی بدولت بندہ قدرت کی عطا کی ہوئی نعمتو ں اور دنیا کی رنگینیوں کا مشاہدہ کرتا ہے۔ آنکھیں بہت زیادہ حساس بھی ہوتی ہیں۔ اگر ان کی مناسب حفاظت نہ کی جائے تو ان میں انفیکشن یا بیماری بھی ہو سکتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ آنکھوں کی مناسب دیکھ بھال کی جائے اور جب بھی آنکھوں کی کوئی تکلیف وغیرہ محسوس ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کیا جائے اور اس کے بعد دوا استعمال کی جائے۔ مرضی سے دوا استعمال کرنے سے زیادہ نقصان ہو سکتے ہیں۔ آسان اور متبادل علاج:آنکھوں میں معمولی خارش، جلن یا پانی آنا یا ہاتھ یا انگلی لگنے سے پانی آنا کوئی پریشانی کی بات نہیں۔ ایسی صورتوں میں آنکھوں کو ٹھنڈے پانی کے چھینٹے مار کر صاف کریں یا برف کی ٹکور کریں۔ انشاء اللہ افاقہ ہوگا۔ بچوں کی آنکھوں کو صبح سو کر اٹھتے وقت لازماً اچھی طرح صاف کریں۔ سونف ، گاجر کا باقاعدہ استعمال کریں کیونکہ ان میں وٹامن اے ہوتا ہے جو آنکھوں کے لیے مفید ہے۔ ٭…٭…٭
Bookmarks