خوشبوؤں سے مہکنے لگی ہے فضا، لے کے اسلام خیرالوریٰ آ گئے

بتکدے ہل گئے آ گیا زلزلہ، رحمت عالمیں مصطفی آ گئے

دے رہے ہیں شجر اور حجر یہ صدا، لے کے سرکار دینِ ہدیٰ آ گئے
رب نے مقبول کر لی خلیلی دعا رحمت عالمیں مصطفی آ گئے

بیکسوں، بے سہاروں کو حامی ملا اور یتیموں غریبوں کو والی ملا
اے مریضو! تمہیں چارہ گر مل گیا رحمت عالمیں مصطفی آ گئے

ذرّے ذرّے میں تابندگی آ گئی آفتاب و قمر جگمگانے لگے
کہہ رہے ہیں ستارے بھی صلِّ علیٰ رحمت عالمیں مصطفی آ گئے

اونٹنی جو تھی بیمار اچھی ہوئی دودھ اب وہ زیادہ جو دینے لگی
یہ حلیمہ نے خوش ہو کے سب سے کہا رحمت عالمیں مصطفی آ گئے

جس نے دیکھا انہیں دیکھتا رہ گیا پڑھ کے صلِّ علیٰ یہ ہی کہتا رہا
کیوں نہ ہو نام پر ان کے شیدا فداؔ رحمت عالمیں مصطفی آ گئے
٭٭٭