پتے میں پتھریوں کا علاج
ڈاکٹر آصف محمود جاہ
’’پتہ کی پتھری‘‘سے زیادہ تر 40 اور اس سے زائد عمر کی صحت مند، فربہ جسم سفید رنگت والی عورتیں متاثر ہوتی ہیں۔ لیکن ہر عمر کے مردوں کے پتے بھی ’’پتھروں‘‘ سے بھر پور ہو سکتے ہیں۔ پتہ کی پتھری کی وجہ سے پیٹ کے اوپر داہنی طرف سخت درد ہوتا ہے۔ پیٹ میں ہوا بھر جاتی ہے۔ جب پتھری نالی میں پھنس جائے تو سخت درد کے ساتھ بخار ہو جاتا ہے اور Acute Cholecystitis کا حملہ ہو جاتا ہے جس کے لیے مختلف دوائیں استعمال کی جاتی ہیں: اینٹی بائیوٹکس دوائیں درد اور بخار دور کرنے والی دوائیں سوجن کم کرنے والی دوائیں مضراثرات: مختلف دوائوں کے مضر اثرات مختلف ہوتے ہیں۔ احتیاط: دوائیں ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورہ سے لیں۔ بیماری کی نوعیت اور علاج کی اہمیت: پتہ میں ’’پتھر‘‘ جمع ہو جائیں تو اس کا واحد علاج سرجری ہے کیونکہ ’’پتھریوں‘‘ کی وجہ سے درد کے اچانک حملے کی صورت میں پتے کے غیر معمولی سوجنے سے اس کے پھٹنے کی وجہ سے پیٹ میں زہر پھیل کر موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ چند دنوں کی بات ہے کہ ایک 50سالہ دوست جن کو 10سال سے معلوم تھا کہ ان کے پتے میں پتھریاں ہیں کو ایمرجنسی میں ہسپتال داخل کرانا پڑا جہاں ملک کے ایک مایہ ناز سر جن ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے فوری طور پر ان کا آپریشن کیا۔ ان کا پتہ مکمل سوجا ہوا تھا اور ایک دو ’’پتھریاں‘‘ ساتھ والی نالی میں پھنس چکی تھیں۔ یعنی کہ پتہ پھٹنے کے بالکل قریب تھا اور اس میں سے چورانوے ’’پتھریاں‘‘ برآمد ہوئیں۔ پروفیسر خالد مسعود گوندل نے آپریشن کر کے ساری پتھریاں گن کر دکھائیں۔ ایک دفعہ تشخیص ہو جائے تو بہتر ہے کہ سرجن سے مشور ہ کر کے آپریشن کے ذریعہ ’’پتھریوں‘‘ کی وجہ سے ناکارہ ’’پتے‘‘ کو نکال باہر کیا جائے۔ آج کل لیپر و سکو پک سرجری کی سہولت کی وجہ سے پیٹ میں ایک دو انچ کے چھوٹے سوراخ کر کے لیپر و سکوپ کے ذریعے پتے کو باہر نکال لیتے ہیں اور آپریشن کے بعد مریض اسی دن گھر واپس جا سکتا ہے۔ سرجری کرانے سے پہلے ’’پتہ‘‘ کی پتھری کے مریض مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں: ٭ مرغن غذائوں سے پرہیز کریں۔ ٭ ہمیشہ بھوک رکھ کر کھانا کھائیں۔ ٭ گھی اور چربی والی اشیاء سے مکمل پرہیز کریں۔ ٭ کولیسٹرول بڑھانے والی تمام غذائوں مثلاً چاکلیٹ، انڈے، کریم، پنیر، مغز، سری پائے وغیرہ سے پرہیز کریں۔ ٭ سادہ غذا کے ساتھ روزانہ کی ہلکی ورزش کو معمول بنائیں۔ ٭ سخت درد کی صورت میں فوراً قریبی ڈاکٹر یا ہسپتال سے مشورہ کریں۔ ٭…٭…٭
Bookmarks