google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: کھانے پینے کی اشیا میں چینی کی مقدارمعلوم

    Threaded View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      کھانے پینے کی اشیا میں چینی کی مقدارمعلوم




      کھانے پینے کی اشیا میں چینی کی مقدارمعلوم کرنے کی ایپ تیار




      لندن: چینی کا زیادہ استعمال انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے جب کہ یورپ اورامریکا میں اس حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں اس کو کئی بیماریوں کی جڑ قرار دیا گیا ہے اس لیے اب برطانیہ میں والدین کو اپنے موبائل فون میں ایک مفت ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی ترغیب دی جارہی جس کے ذریعے وہ بازار میں دستیاب کھانے پینے کی اشیا میں موجود شکر کی مقدار جان سکتے ہیں۔
      انگلینڈ پبلک ہیلتھ کی جانب سے متعارف کروائی گئی اس ایپ کو ’’شوگر اسمارٹ ایپ‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو غذائی اشیا کی پیکنگ پر موجود بار کوڈ کو اسکین کرنے کے بعد اس میں موجود شکر کی کل مقدار کو کیوبز یا گرام میں بتا دیتی ہے۔ ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اس ایپ کے ذریعے لوگوں میں صحت مند غذاؤں کے استعمال کا رجحان بڑھے گا اور وہ دانتوں کی بیماریوں، موٹاپے اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کا مقابلہ کرسکیں گے۔
      یہ انگلینڈ پبلک ہیلتھ کی نئی تشہیری مہم جینج فور لائف کا حصہ ہے جس میں اس بات کو نمایاں کیا گیا ہے کہ چھوٹی عمر کے بچے اپنی غذاؤں میں حد سے 3 گنا زیادہ چینی کا استعمال کررہے ہیں جو ان کی صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب کر رہا ہے اور وہ اسی وجہ سے موٹاپے کا شکار ہیں۔ مہم میں اس بات کی آگاہی دی گئی ہے کہ 4 سے 10 سال کی عمر کے بچے ہر سال اوسطاً 22 کلو گرام زائد شکر کھا جاتے ہیں اور اس زائد شکر کا وزن 5500 کیوبز بنتا ہے جو ایک 5 سالہ بچے کی اوسط وزن سے بھی زیادہ ہے۔
      ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ایپ کا مقصد لوگوں میں آگہی پیدا کرنا ہے کہ ان کی روزمرہ کی غذا میں کتنی شکر موجود ہے جب کہ یہ ایپ ملک میں دستیاب 75 ہزار سے زائد مصنوعات پر کام کرتی ہے جس سے والدین ان مصنوعات کو خریدنے سے قبل ہی ان میں موجود شکر کی مقدار کا اندازہ لگا کر یہ فیصلہ کرسکتے ہیں کہ ان کو خریدنا ان کے بچوں کی صحت کے لیے کتنا نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
      پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی چیف غذائی ماہر کا کہنا ہے کہ بچے اپنی غذاؤں میں شکر کا بہت زیادہ استعمال کررہے ہیں جس کی وجہ سے ان میں دانت سڑنے، وزن بڑھنےاور آگے جاکر کئی مزید خطرناک بیماریوں کے پیدا ہونے کا خدشہ ہے جب کہ زائد وزن اور موٹاپے کا شکار بالغ افراد میں دل کی پیماریوں، ٹائپ ٹو ذیابیطس اور کئی قسم کے سرطان پیدا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
      ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں کی غذاؤں میں چینی سے بھرپور مشروبات کو کم چینی والے مشروبات، پانی یا پھر کم چکنائی والے دودھ سے تبدیل کردیں۔ ماہرین کےمطابق اس ایپ کے ذریعے لوگوں کو یہ جان کر حیرت ہوگی کچھ برانڈ کے دہی اور پھلوں کے مشروبات میں بھی شکر موجود ہوتی ہے اس لیے ایسی مصنوعات کا پتا لگانے کے لیے شوگر اسمارٹ ایپ کو ایپ اسٹور کے ذریعے موبائل میں با آسانی ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (02-11-2016)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •