ڈاکٹر آصف محمود جاہ
بعض اوقات بیٹھے بیٹھے ہچکی آ جاتی ہے۔ زیادہ دیر ہچکی رہے تو یہ بڑی تکلیف دہ ہوتی ہے۔ ہچکی روکنے کے لیے مختلف دوائوں کو ملا کر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں ا لرجی روکنے، درد دور کرنے اور سکون آور ادویات شامل ہوتی ہیں۔ احتیاط:ہچکی روکنے والی دوائوں کے استعمال کے سلسلے میں انفرادی دوائوں کے استعمال میں بیان کی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ دوا کی نوعیت اور ضرورت کی اہمیت:بعض اوقات بغیر کسی وجہ سے بیٹھے بیٹھے ہچکی شروع ہو جاتی ہے۔ ایسی ہچکی خود بخود ختم بھی ہو جاتی ہے۔ زیادہ کھانا کھانے، کھانا حلق میں پھنسنے، کھانا کھاتے ہوئے زیادہ ہنسنے یا بے ہنگم طریقے سے کھانا کھانے سے بھی ہچکی شروع ہو جاتی ہے۔ بعض اوقات زیادہ سوچنے یا فکر اور پریشانی کے عالم میں ہچکی آنے لگتی ہے۔ ایسی تمام صورت حال میں سب سے پہلے اس بات کا تعین کر لیا جائے کہ ہچکی کس وجہ سے آ رہی ہے تا کہ اس کو لانے والے عناصر سے بچا جائے۔ اس سلسلے میں مختلف قسم کی دوائوں کا استعمال کوئی زیادہ فائدہ مند نہیں ہوتا۔ زیادہ تر کیسوں میں ہچکی خود ہی بند ہو جاتی ہے۔ اس لئے زیا دہ فکر اور تردّد کرنے کی بالکل ضرورت نہیں۔ آسان اور متبادل علاج:اگر آپ کو اچانک بیٹھے بیٹھے ہچکی آنا شروع ہو گئی تو دوائوں کے پیچھے بھاگنے کی بجائے مندرجہ ذیل آسان نسخوں پر عمل کریں۔ ٭ سب سے ضروری بات یہ ہے کہ ہچکی آنے کی صورت میں بالکل پریشان نہ ہوں۔ کچھ دیر رہ کر یہ خود ہی ختم ہو جائیگی۔ ٭دو لونگ لے کر منہ میں آہستہ آہستہ چبائیں۔ ہچکی میں کمی ہو جائے گی۔ ٭ سوجی کا حلوہ بنا کر کھائیں۔ ٭ آہستہ آہستہ گنڈیریاں چوسیں۔ ٭ ہچکی آئے تو چند لمحوں کے لیے سانس روک لیں ہچکی آنا رُک جائے گی۔ ٭ برف کا ٹکڑا لے کر ایک دو منٹ منہ میں رکھیں۔ ٭ گرم پانی میں نمک ڈال کر غرارے کریں یا اس کی بھاپ لیں۔ ٭…٭…٭
Bookmarks