google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: لامحدود اور قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      لامحدود اور قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع



      ڈاکٹر محمد اسلم پرویز
      توانائی کے روایتی ذرائع کے علاوہ دیگر وسائل کو دو اقسام میں بانٹا جاتا ہے۔ لامحدود قسم میں شمسی توانائی آتی ہے۔ سورج سے آنے والی کرنوں کو توانائی کی دیگر اقسام میں بہ آسانی بدلا جا سکتا ہے۔ سمندری لہروں کی توانائی،ہوا کی قوت اور زمینی حدّت بھی اسی زمرے میں آتے ہیں۔توانائی کی یہ تمام اقسام تجرباتی سطح سے گزرنے کے بعد اب زیرِاستعمال ہیں۔ قابل تجدید ذرائع میں پانی سے پیدا شدہ بجلی،پیڑ پودوں سے حاصل توانائی نیز فضلے سے بنی گیس شامل ہیں۔ مختلف ممالک میں سائنسداں توانائی کے ان نئے وسائل کو بہتر سے بہتر اور قابل استعمال بنانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ ان تمام وسائل میں سے نیوکلیائی توانائی اور شمسی توانائی کافی ترقی یافتہ شکل اختیار کر چکی ہیں۔ انسانی اور جانوروں کے فضلے سے بنی گوبرگیس گائوں میں کافی مقبول ہو رہی ہے۔ اس طرح نہ صرف یہ کہ فضلے کو استعمال کر لیاجاتا ہے بلکہ گیس نکلنے کے بعد بچا ہوا فضلہ ایک عمدہ کھاد کا کام کرتا ہے۔ پیڑ پودوں کے فاضل حصوں یا کوڑے کرکٹ کو بھی اب توانائی کی مختلف شکلوں میں بدلا جا سکتا ہے۔ ہمارا ملک توانائی کے معاملے میں منفرد ہے۔ یہاں ایک طرف ہزاروں سال سے استعمال ہونے والے روایتی ایندھن مثلاً لکڑی اور گوبر مستعمل ہیں، تو دوسری طرف جدید ترین نیوکلیائی بھٹیاں بجلی تیار کر رہی ہیں۔ یہاں اگرچہ شہروں میں پٹرول کا استعمال ہے، لیکن دیہاتوں میں اب بھی ایندھن جنگلوں سے سمیٹ کر لایا جاتا ہے۔ اوسطاً ایک دیہاتی عورت روزانہ تین گھنٹے ایندھن اکٹھا کرنے میں لگاتی ہے۔ اگرچہ ظاہری طور پر ایسا لگتا ہے کہ اب لکڑی جلانے کا رواج کم ہو چلا ہے لیکن اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ اب بھی گھروں میں استعمال ہونے والی توانائی کا 60 فیصد حصہ لکڑی اور گوبر وغیرہ سے ہی آتا ہے۔ توانائی کی ان اقسام کو غیرتجارتی کہا جاتا ہے جبکہ کوئلہ،پٹرولیم، بجلی، گیس اور نیوکلیائی توانائی تجارتی قسم کے زمرے میں آتی ہیں۔ گذشتہ تین سالوں کے دوران ہمارے ملک میں بجلی کا استعمال 10 فی صد سالانہ کی اوسط رفتار سے بڑھا ہے۔ یہ ہمارے ملک میں استعمال ہونے والی توانائی کی سب سے مقبول عام قسم ہے۔ مارچ 1988ء میں لیے گئے ایک جائزے کے مطابق ہمارے ملک میں 54246 میگاواٹ صلاحیت کے بجلی گھر کام کر رہے ہیں جنہوں نے گذشتہ سال 202 ارب یونٹ بجلی تیار کی لیکن بجلی کی اتنی بڑی مقدار بھی ہماری ضروریات کے لحاظ سے کم تھی۔ گذشتہ سال یہ کمی لگ بھگ 11 فیصد تھی۔ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ہمارا پسندیدہ ایندھن بھی پٹرول ہے۔ ہمارے ملک میں اس وقت پٹرولیم اور گیس کے قدرتی ذخائر بالترتیب 5810 لاکھ ٹن اور 541 ارب مکعب میٹر ہیں۔ ہماری موجودہ سالانہ پیداوار لگ بھگ 320 لاکھ ٹن پٹرولیم اور .5 9 ارب مکعب میٹر گیس ہے۔تیل کی اتنی مقدار نکالنے کے بعد بھی ہم کو 160-170 لاکھ ٹن تیل ہر سال باہر سے منگوانا پڑتا ہے۔ ہمارے ملک میں لگ بھگ 156 ارب ٹن کوئلہ زمین کے سینے میں پوشیدہ ہے۔ اس میں سے تقریباً 1800 لاکھ ٹن کوئلہ ہم ہر سال نکال لیتے ہیں۔ لکڑی کی سالانہ اوسط کھپت 1460 لاکھ ٹن ہے جو کہ 2004-5 ء کے درمیان 2590 لاکھ ٹن ہو جائے گی۔توانائی کے مشاورتی بورڈ کے اندازے کیمطابق 2004-5 ء کے دوران ہم کو 4500 لاکھ ٹن کوئلہ 940 لاکھ ٹن تیل اور 654 ارب یونٹ بجلی درکار ہو گی۔ توانائی کی ضرورت اور فراہمی کے درمیان بڑھتی ہوئی اس خلیج کو روکنے کے صرف دو طریقے ہیں، اول یہ کہ توانائی کے استعمال میں بے حد کفایت شعاری سے کام لیا جائے اور دوسرے یہ کہ توانائی کے دیگر ذرائع تلاش کیے جائیں تاکہ آنے والی صدی میں ہم توانائی کے قحط سے دوچار نہ ہوں۔




      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html
      muzafar ali's Avatar
      Join Date
      Nov 2015
      Posts
      2,772
      Threads
      481
      Thanks
      1,142
      Thanked 1,167 Times in 923 Posts
      Mentioned
      159 Post(s)
      Tagged
      496 Thread(s)
      Rep Power
      12

      Re: لامحدود اور قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع

      boht umda

      Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta Faraz,..Hum Tu Khud Hi Bik Gaye Kharidar DekhKe..?

    3. #3
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: لامحدود اور قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع

      Nice Sharing
      Thanks for Sharing


    4. #4
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html ayesha's Avatar
      Join Date
      Jul 2014
      Posts
      2,117
      Threads
      446
      Thanks
      3
      Thanked 45 Times in 40 Posts
      Mentioned
      183 Post(s)
      Tagged
      6972 Thread(s)
      Rep Power
      130

      Re: لامحدود اور قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع

      Good sharing...



    5. #5
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: لامحدود اور قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع






      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •