google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: حلال و حرام جانور

    1. #1
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 IQBAL HASSAN's Avatar
      Join Date
      Oct 2015
      Location
      G-9/2,Islamabad.
      Posts
      129
      Threads
      38
      Thanks
      8
      Thanked 5 Times in 5 Posts
      Mentioned
      4 Post(s)
      Tagged
      1453 Thread(s)
      Rep Power
      15

      حلال و حرام جانور


      بسم اللہ الرحمن الرحیم

      حلال و حرام جانور


      عن جابر قال : حرم رسول الله صلى الله عليه و سلم يعني يوم خيبر الحمر ولحوم البغال وكل ذي ناب من السباع وذي مخلب من الطير
      ( سنن الترمذي : 1478 ) .
      ترجمہ : حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خیبر کے موقعہ پر پالتو گدھا اور کھچر کا گوشت ، ہر کچلی دانت والا جانور اور ہر پنجے سے شکار کرنے والے پرندے کو حرام قرار دیا ۔ { سنن ترمذی }
      تشریح : اللہ تعالی نے اس دنیا کی ہر چیز کو انسان کے فائدے کے لئے پیدا کیا ہے ، چنانچہ بنی نوع انسان پر بطور احسان فرماتا ہے : هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُمْ مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا ( البقرة: 29) وہی تو ہے جس نے زمین میں موجود ساری چیزیں تمہارے لئے پیدا کیں ۔ اس قاعدہ کے تحت کھانے پینے کی ہر وہ چیز جو اللہ تعالی نے پیدا کی ہے وہ حلال ہے ۔
      البتہ بعض وہ چیزیں جن میں خبث و گندگی پائی جاتی ہے شریعت نے انہیں انسانوں پر حرام قرار دیا ہے ،چنانچہ بہت سی حدیثوں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سی ممنوع چیزوں کو بیان کردیا ہے اور اس کے ذریعہ امت کو ایک اصول دیا ہے جس سے وہ غیر مذکور چیزوں کو معلوم کرسکتے ہیں ۔ ان حدیثوں پر نظر کرکے علماء نے کچھ اصول بیان کئے ہیں ۔
      [۱]سمندر کے سارے جانور حلال ہیں خواہ زندہ پکڑے جائیں یا مردہ ملیں ، اس میں کسی چیز کا استثناء نہیں ہے : أُحِلَّ لَكُمْ صَيْدُ الْبَحْرِ وَطَعَامُهُ ( المائدة : 96 ) تمہارے لئے سمندر کا شکار اور اس کا کھانا حلال کیا گیا ہے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : سمندر کاپانی پاک ہے اورا س کا مردہ جانور حلال ہے ۔
      { سنن ابو داود : 83 – سنن الترمذی : 69 } ۔
      [۲] خشکی کے جانوروں میں پالتو گدھا حرام ہے، جیسا کہ اس حدیث سے واضح ہے ، البتہ جنگلی گدھا حلال ہے اور اس کا شکار جائز ہے ۔
      { صحیح بخاری : 1844 – صحیح مسلم : 1196 }
      [۳] ہر وہ درندہ جو کچلی دانت والا ہے { کچلی اس دانت کو کہتے ہیں جو سامنے کے دو دانتوں اور ان کے بعد کے دو دانتوں کے بعد بھالے کی شکل میں نوکیلا ہوتا ہے }، جیسے شیر ، کتا ،بلی اوربھیڑیا وغیرہ ، گویا ہرد رندہ اور پھاڑ کھانے والا جانور ۔
      [۴] ہر وہ پرندہ جو پنجوں سے شکار کرتا ہے جیسے باز ، شاہین ، چیل اور اس طرح کے دوسرے پرندے ، جیسا کہ زیر بحث حدیث میں ان کا ذکر ہے ۔
      [۵] ہر وہ جانور جن کے مارنے اور قتل کرنے کا اسلام نے حکم دیا ہے ، جیسے سانپ بچھو ، چھپکلی ، کوا ، چوہا اور اس قسم کے موذی جانور، ان تمام جانوروں کے ایذاء کی وجہ سے انہیں قتل کا حکم ہے ۔
      [۶] ہر وہ جانور جس کے قتل کرنے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے، جیسے : چیونٹی ، شہد کی مکھی ، ہد ہد اور صرد [ لتوار ] وغیرہ ۔
      { سنن ابو داود : 5267 - سنن ابن ماجہ : 3224 } ۔
      [۷] وہ جانور جو مر دار کھاتے ہیں ، جیسے گدھ اور سفید گدھ وغیرہ ۔
      یہی وجہ ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے گندگی کھانے والے جانور کے گوشت اور دودھ سے منع فرمایا ہے ۔
      { سنن ابو داود : 3785 } ۔
      [۸] ہر وہ جانور جو حرام و حلال جانور سے پیدا ہوا ہے ، جیسے کھچر جو گھوڑی اور گدھا کے ملاپ سے پیدا ہوتا ہے ،یہی حکم دیگر ایسے جانوروں کا ہے، کیونکہ جہاں حرام و حلال اکٹھا ہوں وہاں جانب حرام کو ترجیح حاصل ہوتی ہے ۔
      [۹] بعض علماء نے ایک اور چیز کا اضافہ کیا ہے کہ فطری اور طبعی طور پر انسان جن جانوروں سے کراہت محسوس کرتا ہے وہ بھی حرام ہیں جیسے کیڑے مکوڑے ، لیکن یہ کوئی ایسا قاعدہ نہیں ہے جسے کسی ضابطہ میں لایا جاسکے ۔
      [۱۰] گھوڑا حلال جانور ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے گوشت کو حلال کیا ہے ۔ کیونکہ خیبر کے سال جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پالتو گدھے اور کھچر کے گوشت سے منع فرمایا تو اسی وقت گھوڑے کا حکم بھی بیان کردیا کہ وہ حلال ہے ۔
      { صحیح بخاری : 4219 – صحیح مسلم : 1941 } ۔
      [۱۱] مذکورہ جانوروں کے علاوہ ہر وہ جانور جو شریعت کے بتلانے ، تجربے یا طب سے اس کا باعث ضرر ہونا ثابت ہوجائے وہ بھی حرام ہے ، اللہ تعالی کا فرمان ہے : وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ ( الأعراف : 157 )
      [وہ رسول] ان کے لئے پاکیزہ چیزوں کو حلال اور گندی چیزوں کو حرام کرتا ہے ۔
      ان کے علاوہ باقی تمام جانور حلال ہیں خواہ وہ پالتو ہوں یا جنگلی وہ چرندے ہوں یا پرندے ۔
      فوائد :
      1) اسلام انسان کی رہنمائی زندگی کے ہر شعبے میں کرتا ہے ۔
      2) جن جانورں کو اللہ تعالی نے حلال کیا ہے وہ حرام سے بہت زیادہ ہے ۔
      3) یہ انسان کی غلطی اور شیطان کی چال ہے کہ وہ زیادہ حلال چیزوں کو چھوڑ کر تھوڑی حرام چیزوں کے پیچھے پڑا رہتا ہے ۔

      ختم شدہ


      Similar Threads:

    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: حلال و حرام جانور






      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •