خوشبوں کی طرح احساس میں پھیلی ہو تم
جو نہ بوجھی کسی سے اک مشکل پہیلی ہو تم
کھوجی بن کے کھوجتا جا رہا ہوں میں
اڑی ہے ایک خبر بھرے میلے میں اکیلی ہو تم
صنف نازک ھو یہاں کے دستور بھی ہیں انوکھے
اپنے آپ میں گم سم ، آپ ھی آپکی سہیلی ہو تم
سنبھل سنبھل کر چلتا جارہا ھوں میں ھاتھ تھامے
سب ھی تو زوق والے تھے, جنکو جھیلی ھو تم
ارادہ بھی ہے کامل یقیں بھی ہونے لگا ہے صاحب
کہ اب جو میری دعائیں ہونگی انکی ھتھیلی ھو تم
....
illusionist
Similar Threads:
Bookmarks