ماواں ٹھنڈیاں چھاواں
..........
ایک شخص کا باپ فوت ہو گیا تو اُس نے اپنی بوڑھی ماں کو ایک "اولڈ ایج ہاؤس" میں منتقل کر دیا اور مہینے میں ایک آدھ بار جب فرصت ملتی جا کر اُس کی خبرگیری کرنے لگا۔
ایک دِن اولڈ ہاؤس سے فون آیا کہ، "جلدی اِدھر آ جاؤ، تمہاری ماں بالکل قریب المرگ ہے۔۔۔!"
یہ شخص فوراً وہاں پہنچا تو کیا دیکھا، ماں بستر مرگ پر پڑی ہوئی ہے۔ ماں نے جیسے ہی بیٹے کو دیکھا تو اپنے پاس بُلا کر دو فرمائشیں کیں۔...

1۔ "بیٹا! اولڈ ایج ہاؤس میں ایک پنکھا لگوا دو، کیونکہ جب سے تم مجھے یہاں چھوڑ کر گئے ہو، میں نے محسوس کیا ہے کہ یہاں بہت گرمی پڑتی ہے۔۔۔!"
2۔ "اور دوسری فرمائش، بیٹا! یہاں کا فریج خراب ہو گیا ہے۔ جس کی وجہ سے کھانے کا سامان باہر رکھنے کے باعث خراب ہو جاتا ہے۔ اِسی لیے اکثر راتوں کو مجھے بھوکا ہی سونا پڑا۔۔۔!"
نالائق بیٹا، ماں کے جذبات کو سمجھنے سے قاصر رہا اور تعجب سے بولا، "ماں! جب تک تم ٹھیک تھی تب تو تم نے اِن چیزوں کی فرمائش نہیں کی۔ اور اب جبکہ تم آخری سانسیں گِن رہی ہو تو اب تمہیں کیوں اِن چیزوں کی یاد آنے لگی۔۔۔؟"
ماں مسکراتے ہوئے بولی، "بیٹا! تم سچ کہتے ہو، لیکن میں نے تو جیسے تیسے کر کے گرمی، بھوک اور تکلیفوں میں گزارا کر لیا ہے۔ لیکن مجھے تمہاری فکر ہے کہ جب تمہاری اولاد تمہیں یہاں چھوڑ کر جائے گی تو تمہارے لیے یہاں ایسے ماحول میں گزارہ کرنا مشکل ہوگا۔۔۔


Similar Threads: