Quote Originally Posted by Rania View Post
ابھی پہلی محبت کے
بہت سے قرض باقی ہیں
ابھی پہلی مسافت کی
تھکن سے چُور ہے پاؤں
ابھی پہلی رفاقت کا...

ہر ایک گهاو سلامت ہے
ابھی مقتول خوابوں کو
بهی دفنایا نہیں ہم نے
ابھی آنکھیں ہیں عدت میں
ابھی یہ سوگ کے دن ہیں
ابھی اس غم کی کیفیت سے
باہر کس طرح آئیں
ابھی اس غم کو بھرنے دو
ابھی کچھ دن گزرنے دو
یہ غم کے نیلگوں دریا
اتر جائے تو سوچیں گے
ابھی یہ زخم تازہ ہیں
یہ بهر جائیں تو سوچیں گے
دوبارہ کب اجڑنا ہے





عمدہ اور خوب صورت انتخاب
شیئر کرنے کا شکریہ