سول سروسز کا امتحان پاس کرنے والوں کو براہ راست گریڈ سترہ میں سرکاری ملازمت دی جاتی ہے۔ یہ بیوروکریٹس (نوکر شاہی) والی اسامیاں ہوتی ہیں، جو مشتہر نہیں ہوتیں بلکہ سول سروس کا امتحان پاس کرنے والوں کو براہ راست ملتی ہیں۔ سول سروسز والے ہی ڈپٹی کمشنر، کمشنر، سیکریٹری وغیرہ کے علاوہ فارن سروسز اور سفارتخانوں میں تعینات ہوتے ہیں۔ اسی کو عرف عام میں ”اسٹیبلشمنٹ“ بھی کہا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ یہی لوگ مملکت کے ”اصل حکمران“ ہوتے ہیں۔ سیاسی یا فوجی حکومتیں انہی پر ”انحصار“ کرنے پر مجبور ہوتی ہیں۔ یہی لوگ کسی بھی حکومت کو کامیاب یا ناکام کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہیں پولس کے اعلیٰ عہدوں پر بھی تعینات کیا جاتا ہے۔
اس امتحان میں بیٹھنے کی واحد شرط صرف گریجویٹ ہونا کافی ہے۔ خواہ آپ سادہ بی اے ہوں یا ڈاکٹر، انجینئر یا کچھ اور، بس گریجویٹ ہوں۔ کچھ کوچنگ سینٹرز اس امتحان کی تیاری بھی کرواتے ہیں۔ لوگ ایک ایک دو دو سال کی تیاری کرتے ہیں اس امتحان میں کامیاب ہونے کے لئے۔
یہ معلومات ہمارے دوست یوسف ثانی نے کسی وقت شیئر کی تھیں ۔
لہذا اسی طرح شیئر کر رہا ہوں امید ہے ممبران کو اس امتحان کا کچھ اندازہ ہو جائےگا
@Nimra Rashid
http://www.css.com.pk/index.htm
Bookmarks