google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 4 of 4

    Thread: ’لنچ باکس‘ اور اسکول کے جھمیلے

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ’لنچ باکس‘ اور اسکول کے جھمیلے

      ’لنچ باکس‘ اور اسکول کے جھمیلے




      بچے گھروں میں کھانے پینے کا خیال نہیں رکھتے، ایسے میں انہیں اسکول کے لیے ایسی کیا چیز دی جائے جو وہ شوق سے کھالیں۔
      لنچ باکس سے بے رغبتی ہو تو بچے اکثر اپنا لنچ اپنے ساتھیوں کو کھلا دیتے ہیں۔ اکثر بچے بازاری اشیا کھانا پسند کرتے ہیں، جب کہ مائیں صحت بخش غذائیت سے بھرپور غذاؤں پر اصرار کرتی ہیں۔ کوشش کیجیے کہ کوئی ایسا طریقہ اپنایا جائے کہ بچے شوق سے کھائیں۔ مثلاً الگ سے کوئی ایک پھلوں دینے کے بہ جائے اگر دو تین پھلوں کی سلاد یا چاٹ بنادی جائے، تو بچے بے حد شوق سے کھاتے ہیں۔ اس میں ان کے من پسند پھل کی مقدار زیادہ ہو تو اور بھی اچھی بات ہے۔ اگر بچے سینڈوچ کباب وغیرہ کھانا پسند نہیں کرتے، تو کوشش کیجیے کہ اس کا ذائقہ بہتر بنائیں، اس کے علاوہ اس کا حجم کم رکھیں۔ ایک سینڈوچ کے چار ٹکڑے کر دیں یا کسی خوب صورت ڈیزائن میں بنائیں۔
      بازار میں مختلف ڈیزائن کے کٹر دست یاب ہیں۔ بچوں کی پسند کو مدنظر رکھ کر سینڈوچ ، کباب، نگٹس وغیرہ اگر ان کی پسند کے ڈیزائن میں کاٹ کر لنچ بکس میں دیں تو ان کی کھانے میں رغبت بڑھ سکتی ہے۔ برگر، بن کباب یا سینڈوچ وغیرہ میں چٹنی، کیچپ یا مایونیز بہت کم مقدار میں استعمال کریں کہ سینڈوچ یا برگر سے باہر نہ نکلے اور کھانے کے دوران بچے کے ہاتھ گندے نہ ہوں۔ اکثر بچے اس سے الجھن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ بچے اگر کینٹینکے فرنچ فرائز، سموسے، نگٹس وغیرہ پسند کرتے ہیں، تو ان کو گھر میں بنا کر دے دیں۔ اگر بچے بسکٹ یا چپس لے جانے پر بضد ہوں، تو اسے مشروط کر دیجیے کہ ٹھیک ہے ایک آپ کی پسند کی چیز اور ایک گھر کا بنا ہوا سینڈوچ یا پھل اور اگر آپ یہ پھل یا سینڈوچ کھائیں گے، تو پھر آپ اپنی پسند کی چیز بھی کھا سکتے ہیں، ورنہ نہیں۔ یہ طریقہ کار مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
      بچے جیب خرچ بے حد پسند کرتے ہیں۔ اسکول کی کینٹین سے من چاہی چیزیں خرید کر کھانا اگر والدین کینٹین میں فروخت کی جانے والی کھانے پینے کی اشیا کے معیار سے مطمئن ہوں، تو ہفتے میں ایک دو دفعہ جیب خرچ دینے میں حرج نہیں۔ اس کے علاوہ باقی دنوں کا جیب خرچ جمع کرنے کی ترغیب دیں۔ اس کے لیے ایسا کیا جا سکتا ہے کہ ان کو جو چیزیں آپ لے کر دیتے ہیں، انہیں کہیں کہ وہ اپنے پیسے جمع کر کے اسے خریدیں۔ چیز اگر منہگی ہو تو آپ انہیں مزید کچھ پیسے دینے کی پیش کش کر سکتے ہیں، اس طرح وہ کفایت شعاری پر مائل ہوں گے۔
      اس کے علاوہ لنچ باکس میں دی جانے والی صحت بخش غذا کے متعلق بچوں کو خصوصی ترغیب دی جائے، تو بچے بے حد خوشی سے کھاتے ہیں مثلاً فلاں پھل یا دودھ یا سبزی کھانے سے آپ کا قد بڑھے گا یا آپ کے ’مسلز‘ بنیں گے یا لڑکیوں کویہ ترغیب دی جا سکتی ہے کہ آپ کی جِلد صحت مند ہوگی یا بال لمبے ہوں گے وغیرہ۔ اس طرح بچے بہ خوشی کھائیں گے۔
      بچوں کی اسکول سے گھر واپسی پر ماؤں کو سب سے زیادہ پریشانی بچوں کا گندہ یونیفارم دیکھ کر ہوتی ہے۔ اسکول میں کھیل کود کے دوران بچوں کے یونیفارم گندے ہونے کے ساتھ اس پر کئی طرح کے داغ دھبے بھی لگ جاتے ہیں۔ اکثر مائیں جھنجھلا کر بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ سے بھی گریز نہیں کرتیں۔ بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ کرنا یا ان کے کھیل کود پر پابندی لگانا بے حد ضروری ہے جب کہ بچوں کے یونیفارم کو صاف ستھرا اور بالکل نیا جیسا کرنے کے لیے یونیفارم دھوتے وقت واشنگ پاؤڈر کے ساتھ بورک پاؤڈر شامل کر دیا جائے۔ بورک پاؤڈر کا تناسب واشنگ پاؤڈر سے دگنا ہونا چاہیے، یعنی ایک حصہ واشنگ پاؤڈر اور دو حصے بورک پوڈر ملاکر یونیفارم کو دھویا جائے، تو یونیفارم پر سے تمام داغ دھبے بھی صاف ہو جائیں گے اور ایسا نیا پن محسوس ہوگا، جیسے اس کو ڈرائی کلین کروایا گیا ہو۔
      بہت سے تعلیمی اداروں میں تعلیمی سال کے آغاز میں ہی سہ ماہی امتحانات کی بابت بھی بتا دیا جاتا ہے اور ماؤں کو بچے کے اچھے گریڈ کی فکر پریشان کیے رہتی ہیں۔ بیش تر مائیں بچوں کو ٹیوشن سینٹر بھیج دیتی ہیں یا ٹیوٹر کا انتظام کیا جاتا ہے۔ مسلسل آدھے گھنٹے سے زاید جاری رہنے والی تدریس بچوں کو اکتاہٹ کا شکار کرنے لگتی ہے۔ اس لیے انہیں درمیان میں کچھ دیر کے لیے وقفہ دینا ضروری ہے۔ اس دوران بچوں کی دل چسپی کی کوئی ہلکی پھلکی گفتگو کی جا سکتی ہے۔ اس سے وہ یک سانیت کا شکار نہیں ہوں گے۔
      بچے کی بہترین شخصیت سازی میں ماں کا اہم کردار ہوتا ہے۔ دنیا کی عظیم ترین شخصیات کے پیچھے ان کی ماؤں کی بہترین تربیت نمایاں نظر آتی ہے۔ ماں سے بہترین ٹیوٹر کوئی نہیں ہوتا، یہی وجہ ہے کہ ان بچوں کے امتحانات میں نمایاں کام یابی حاصل کرتے ہیں، جن کے والدین اپنے بچوں کی تعلیم و تدریس میں خصوصی دل چسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس ضمن میں بچوں کی غذا میں بھی خصوصی طور پر ایسی غذائیں شامل کی جائیں، جو ان کی یادداشت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں۔ مثلاً بادام، اخروٹ، آلو، دودھ دہی وغیرہ اس کے علاوہ رات کے وقت بچوں کے سر میں تیل کا مساج کرنا بھی بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔ انگلیوں کی پوروں سے ہلکے ہلکے دائرے کی شکل میں تیل کا مساج کرنے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔


      Similar Threads:

      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: ’لنچ باکس‘ اور اسکول کے جھمیلے

      Nice Sharing
      Thanks For Sharing


    3. #3
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: ’لنچ باکس‘ اور اسکول کے جھمیلے

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      ’لنچ باکس‘ اور اسکول کے جھمیلے




      بچے گھروں میں کھانے پینے کا خیال نہیں رکھتے، ایسے میں انہیں اسکول کے لیے ایسی کیا چیز دی جائے جو وہ شوق سے کھالیں۔
      لنچ باکس سے بے رغبتی ہو تو بچے اکثر اپنا لنچ اپنے ساتھیوں کو کھلا دیتے ہیں۔ اکثر بچے بازاری اشیا کھانا پسند کرتے ہیں، جب کہ مائیں صحت بخش غذائیت سے بھرپور غذاؤں پر اصرار کرتی ہیں۔ کوشش کیجیے کہ کوئی ایسا طریقہ اپنایا جائے کہ بچے شوق سے کھائیں۔ مثلاً الگ سے کوئی ایک پھلوں دینے کے بہ جائے اگر دو تین پھلوں کی سلاد یا چاٹ بنادی جائے، تو بچے بے حد شوق سے کھاتے ہیں۔ اس میں ان کے من پسند پھل کی مقدار زیادہ ہو تو اور بھی اچھی بات ہے۔ اگر بچے سینڈوچ کباب وغیرہ کھانا پسند نہیں کرتے، تو کوشش کیجیے کہ اس کا ذائقہ بہتر بنائیں، اس کے علاوہ اس کا حجم کم رکھیں۔ ایک سینڈوچ کے چار ٹکڑے کر دیں یا کسی خوب صورت ڈیزائن میں بنائیں۔
      بازار میں مختلف ڈیزائن کے کٹر دست یاب ہیں۔ بچوں کی پسند کو مدنظر رکھ کر سینڈوچ ، کباب، نگٹس وغیرہ اگر ان کی پسند کے ڈیزائن میں کاٹ کر لنچ بکس میں دیں تو ان کی کھانے میں رغبت بڑھ سکتی ہے۔ برگر، بن کباب یا سینڈوچ وغیرہ میں چٹنی، کیچپ یا مایونیز بہت کم مقدار میں استعمال کریں کہ سینڈوچ یا برگر سے باہر نہ نکلے اور کھانے کے دوران بچے کے ہاتھ گندے نہ ہوں۔ اکثر بچے اس سے الجھن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ بچے اگر کینٹینکے فرنچ فرائز، سموسے، نگٹس وغیرہ پسند کرتے ہیں، تو ان کو گھر میں بنا کر دے دیں۔ اگر بچے بسکٹ یا چپس لے جانے پر بضد ہوں، تو اسے مشروط کر دیجیے کہ ٹھیک ہے ایک آپ کی پسند کی چیز اور ایک گھر کا بنا ہوا سینڈوچ یا پھل اور اگر آپ یہ پھل یا سینڈوچ کھائیں گے، تو پھر آپ اپنی پسند کی چیز بھی کھا سکتے ہیں، ورنہ نہیں۔ یہ طریقہ کار مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
      بچے جیب خرچ بے حد پسند کرتے ہیں۔ اسکول کی کینٹین سے من چاہی چیزیں خرید کر کھانا اگر والدین کینٹین میں فروخت کی جانے والی کھانے پینے کی اشیا کے معیار سے مطمئن ہوں، تو ہفتے میں ایک دو دفعہ جیب خرچ دینے میں حرج نہیں۔ اس کے علاوہ باقی دنوں کا جیب خرچ جمع کرنے کی ترغیب دیں۔ اس کے لیے ایسا کیا جا سکتا ہے کہ ان کو جو چیزیں آپ لے کر دیتے ہیں، انہیں کہیں کہ وہ اپنے پیسے جمع کر کے اسے خریدیں۔ چیز اگر منہگی ہو تو آپ انہیں مزید کچھ پیسے دینے کی پیش کش کر سکتے ہیں، اس طرح وہ کفایت شعاری پر مائل ہوں گے۔
      اس کے علاوہ لنچ باکس میں دی جانے والی صحت بخش غذا کے متعلق بچوں کو خصوصی ترغیب دی جائے، تو بچے بے حد خوشی سے کھاتے ہیں مثلاً فلاں پھل یا دودھ یا سبزی کھانے سے آپ کا قد بڑھے گا یا آپ کے ’مسلز‘ بنیں گے یا لڑکیوں کویہ ترغیب دی جا سکتی ہے کہ آپ کی جِلد صحت مند ہوگی یا بال لمبے ہوں گے وغیرہ۔ اس طرح بچے بہ خوشی کھائیں گے۔
      بچوں کی اسکول سے گھر واپسی پر ماؤں کو سب سے زیادہ پریشانی بچوں کا گندہ یونیفارم دیکھ کر ہوتی ہے۔ اسکول میں کھیل کود کے دوران بچوں کے یونیفارم گندے ہونے کے ساتھ اس پر کئی طرح کے داغ دھبے بھی لگ جاتے ہیں۔ اکثر مائیں جھنجھلا کر بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ سے بھی گریز نہیں کرتیں۔ بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ کرنا یا ان کے کھیل کود پر پابندی لگانا بے حد ضروری ہے جب کہ بچوں کے یونیفارم کو صاف ستھرا اور بالکل نیا جیسا کرنے کے لیے یونیفارم دھوتے وقت واشنگ پاؤڈر کے ساتھ بورک پاؤڈر شامل کر دیا جائے۔ بورک پاؤڈر کا تناسب واشنگ پاؤڈر سے دگنا ہونا چاہیے، یعنی ایک حصہ واشنگ پاؤڈر اور دو حصے بورک پوڈر ملاکر یونیفارم کو دھویا جائے، تو یونیفارم پر سے تمام داغ دھبے بھی صاف ہو جائیں گے اور ایسا نیا پن محسوس ہوگا، جیسے اس کو ڈرائی کلین کروایا گیا ہو۔
      بہت سے تعلیمی اداروں میں تعلیمی سال کے آغاز میں ہی سہ ماہی امتحانات کی بابت بھی بتا دیا جاتا ہے اور ماؤں کو بچے کے اچھے گریڈ کی فکر پریشان کیے رہتی ہیں۔ بیش تر مائیں بچوں کو ٹیوشن سینٹر بھیج دیتی ہیں یا ٹیوٹر کا انتظام کیا جاتا ہے۔ مسلسل آدھے گھنٹے سے زاید جاری رہنے والی تدریس بچوں کو اکتاہٹ کا شکار کرنے لگتی ہے۔ اس لیے انہیں درمیان میں کچھ دیر کے لیے وقفہ دینا ضروری ہے۔ اس دوران بچوں کی دل چسپی کی کوئی ہلکی پھلکی گفتگو کی جا سکتی ہے۔ اس سے وہ یک سانیت کا شکار نہیں ہوں گے۔
      بچے کی بہترین شخصیت سازی میں ماں کا اہم کردار ہوتا ہے۔ دنیا کی عظیم ترین شخصیات کے پیچھے ان کی ماؤں کی بہترین تربیت نمایاں نظر آتی ہے۔ ماں سے بہترین ٹیوٹر کوئی نہیں ہوتا، یہی وجہ ہے کہ ان بچوں کے امتحانات میں نمایاں کام یابی حاصل کرتے ہیں، جن کے والدین اپنے بچوں کی تعلیم و تدریس میں خصوصی دل چسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس ضمن میں بچوں کی غذا میں بھی خصوصی طور پر ایسی غذائیں شامل کی جائیں، جو ان کی یادداشت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں۔ مثلاً بادام، اخروٹ، آلو، دودھ دہی وغیرہ اس کے علاوہ رات کے وقت بچوں کے سر میں تیل کا مساج کرنا بھی بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔ انگلیوں کی پوروں سے ہلکے ہلکے دائرے کی شکل میں تیل کا مساج کرنے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔
      informative sharing
      Thanks


    4. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ’لنچ باکس‘ اور اسکول کے جھمیلے

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      informative sharing
      Thanks





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •