دنیا بھر میں تصاویر لینے کے لحاظ سے اگر کوئی راستہ سب سے زیادہ معروف ہے، تو وہ پیرو میں موجود انکا تہذیب کے کھنڈرات پر مشتمل ماچو پیچو ہے۔یہ شہر جسے اکثر ان کا تہذیب کے گمشدہ شہر کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ ڈیڑھ سو سے زائد عمارات پر مشتمل ہے اور یہ ایک معمے سے کم نہیں کیونکہ کوئی بھی پورے یقین سے نہیں بتاسکتا ہے کہ یہ جگہ کس لیے تھی اور آخر اسے ویران کیوں چھوڑ دیا گیا۔ایک تاریخ دان نے 1911ء میں اس گمشدہ شہر کو دوبارہ دریافت کیا اور اس وقت سے یہ جنوبی امریکا کے مقبول ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے ،جہاں ہر سال 12 لاکھ افراد آتے ہیں جبکہ 2007ء میں اسے دنیا کے 7 نئے عجائبات عالم کی فہرست میں بھی عوامی ووٹوں کی بناء پر ہی شامل کیا گیا۔انکا ٹریل میں خوش آمدید جو دنیا کے مقبول ترین ہائیکنگ مقامات میں سے ایک ہے۔ ٭:سیاحوں کو اکثر مشورہ دیا جاتا ہے کہ ماچو پیچو کے لیے ہائیکنگ کرنے سے پہلے کچھ دن قریبی قصبے میں گھومتے ہوئے گزاریں اور اس کے بعد ہی بلندیوں کے سفر پر روانہ ہو۔ ٭:انکا ٹریل درحقیقت ایک دوسرے پر چڑھی تین ٹریلز پر مشتمل ہے جن میں سے ہر ایک دورانیے اور مشکلات کے حوالے سے ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ ٭:اگر آپ ماچو پیچو تک پہنچنے کے لیے ہائیکنگ کو اپناتے ہیں تو دو سے سات دن تک مشکل چڑھائی کے لیے تیار ہوجائیں ،جس کے دوران بلندی کا مرض، سردی لگ جانا، سرد راتوں میں کپکپانا کاسامنا تو ہوگا، مگر انتہائی زبردست اور تھکن اتار دینے والے مناظر بھی آپ کی راہ میںآئیں گے۔ ٭:دلچسپ بات یہ ہے کہ بیشتر مقامی افراد بھی ان نظاروں کو زندگی بھر دیکھ نہیں پاتے۔ ٭:ماچو پیچو کے راستے میں آپ کو اونٹ سے مشابہہ ایک جانور الپاکا عام نظر آئے گا۔ ٭:اس ٹریل پر آپ جنوبی امریکا کے مشہور پہاڑی سلسلے کوہ اینڈیز کے بھی کچھ دنگ کردینے والے مناظر دیکھ سکتے ہیں۔ ٭:اور اگر آپ خوش قسمت ہو توبیک وقت ڈبل قوس و قزح کا منفرد نظارہ بھی آپ کو مسحور کرسکتا ہے۔ ٭:اگر دل کرے تو راستے کے دوران اپنے پیاروں کے لیے یہاں کی کچھ یادگاریں بھی خرید کر لے جاسکتے ہیں۔ ٭:تاہم اگر آپ کو پیدل چل کر ماچو پیچو تک پہنچنا پسند نہیں تو ایک نئی لگڑری ٹرین بھی آپ کو کیوسکو سے دنیا کے سات عجائب میں شامل مقام تک لے جاسکتی ہے۔ ٭:ٹرین کے چھ گھنٹے کے تفریحی سفر کے دوران بھی کھڑکی سے نظر آنے والے مناظر آپ کے اندر ماچو پیچو دیکھنے کا جذبہ بھڑکانے کے لیے کافی ہیں۔ ٭:تاہم پیدل پہنچے یا ٹرین پر آپ کبھی بھی انکا تہذیب کے اس گمشدہ شہر کی پہلی جھلک کو فراموش نہیں کرسکتے جو کوہ اینڈیز کے مشرقی ڈھلانوں پر آپ کی نظروں کے سامنے آتی ہے۔ ٭:کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ عظیم الشان کھنڈرات انکا شہنشاہ پاچاکوتی اور ان کے جانشینوں نے شاہی جائیداد کے طور پر تعمیر کیے۔ ٭:کچھ حلقوں کا ماننا ہے کہ یہ ایک مذہبی جگہ تھی۔ ٭:کوئی نہیں جانتا کہ اسے ویران کیوں چھوڑ دیا گیا۔ تاریخ دان اس بات پر متفق ہے کہ اسے انکا تہذیب کے عروج کے دور میں تعمیر کیا گیا جو کہ 15 اور 16 ویں صدی کے درمیان کا عہد تھا جب ہسپانوی حملہ آوروں نے جنوبی امریکا پر دھاوا نہیں بولا تھا۔ مانا جاتا ہے کہ کسی زمانے میں ماچو پیچو میں ایک ہزار سے زائد افراد رہائش پذیر تھے۔ ٭:لوگوں کا کہنا ہے کہ ماچو پیچو کو تعمیر کے صرف سو سال بعد ہی ویران چھوڑ دیا گیا تھا۔ کچھ کے خیال میں اس کی وجہ ہسپانوی حملہ آور تھے جبکہ دیگر یہ نکتہ پیش کرتے ہیں ایسے شواہد موجود نہیں ہسپانوی افراد ماچو پیچو تک پہنچ سکے تھے بلکہ کسی مرض یا وباء کا حملہ اس کے خالی ہونے کا باعث بنا۔ ٭:کچھ ایسے بھی خیالات ہیں کہ شدید قحط سالی یا انکا قبائل کے درمیانی خانہ جنگی اس جگہ کو کھنڈر کرنے کا باعث بنا۔ ٭:چاہے جو بھی ہوا ہو یہ پرجلال کمپلیکس سطح سمندر سے 8 ہزار فٹ بلندی پر واقع ہے اور پانچ میل تک پھیلا ہوا ہے۔ ٭:اس مقام پر ڈیڑھ سو سے زائد عمارات، حمام، مقبرے، مندر اور تدفین کے میدان ہیں جبکہ تین ہزار سے زائد سیڑھیاں مختلف مقامات اور لیولز کو آپس میں جوڑتی ہیں۔ ٭:ماچو پیچو کا وجود کسی بھی مقصد کے لیے عمل میں لایا گیا ہو مگر یہ انجینئرنگ اور زراعت کی ترقی کی زبردست مثال ہے کیونکہ یہاں کا نظام آبپاشی اب بھی ماہرین کے ہوش اڑا دیتا ہے۔ ٭:یہاں کی عمارات مثالی انداز میں ایک دوسرے سے جڑی ہونے کی شہرت رکھتی ہیں جن کی تعمیر کے لیے گارے کی بھی ضرورت نہیں پڑی اور یہ اب بھی دراڑوں سے پاک ہیں۔ ٭:ماچو پیچو کو یونیسکو نے 1983 میں عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا اور جیسا پہلے ہی بتایا جاچکا ہے کہ اسے 2007 ء میں دنیا کے سات نئے عجائب کا بھی حصہ بنالیا گیا۔ (انٹرنیٹ سے ماخوذ) ٭…٭…
Similar Threads:
Bookmarks