google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 6 of 6

    Thread: سانس لینے کی آسان مشقوں سے تھکاوٹ اوردرد 

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      سانس لینے کی آسان مشقوں سے تھکاوٹ اوردرد 

      سانس لینے کی آسان مشقوں سے تھکاوٹ اوردرد دورکریں




      لندن: انسانوں کی اکثریت سانس لینے کے درست طریقے سے ناواقف ہے اورپھیپھڑوں کی ایک تہائی جگہ ہی سانس سے بھرتی ہے اور اس کی عادت سی بن جاتی ہے لیکن اب ماہرین سانس کی ایسی آسان مشقیں بتارہے ہیں جن سے تھکاوٹ، کمر، گردن کے درد اور سستی کو دور کیا جاسکتا ہے۔
      غیر معمولی آہیں بھرنا:
      غیر معمولی طور پرآہیں بھرنا اکثرلوگوں کی عادت بن چکی ہوتی ہے لیکن اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ آپ کو سانس روکنے کی عادت ہوگئی ہے۔
      جمائیاں لینا:
      بہت سے لوگوں کو اکثر اوقات جمائیاں آتی ہیں، محفلوں میں بیٹھے یا دن کے اوقات میں بھی جمائیاں لیتے ہیں جب کہ اس کی اہم وجہ کم گہرائی سے سانس لینا ہے کیونکہ حالتِ سکون میں آپ ایک منٹ میں اوسطاً پانچ سے آٹھ مرتبہ سانس لیتے ہیں لیکن کم گہرے سانس لینے والا کوئی شخص اپنے سینے سے 10 سے 20 مرتبہ ہی سانس لیتا ہے۔
      رات کو دانت پیسنا:
      جو لوگ درست انداز میں سانس نہیں لیتے ان میں خوامخواہ دانت پیسنے کی عادت ہوجاتی ہے، شدید دباؤ کے شکار یا کسی ذہنی عارضے میں مبتلا افراد کی اکثریت ایک جانب تو کم گہرے سانس لیتی ہے تو دوسری جانب اپنے دانت کچکچانے کی بری عادت میں مبتلا ہوجاتی ہے۔
      کندھے اور گردن میں اکڑن:
      سینے میں کم گہرے سانس لینے سے کمر، گردن اور بازوؤں کے پٹھے اکڑ جاتے ہیں اور ان میں درد ہونے لگتا ہے۔
      ہمیشہ تھکاوٹ کی شکایت کرنا:
      غلط اندازسے سانس لینے سے ہمیشہ تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے اوراس طرح سانس لینے کی تین اہم وجوہ میں غذا، آکسیجن اور پانی کا درست انداز میں استعمال نہ ہونا بھی شامل ہے اسی لیے پھیپھڑے بھر کر سانس لیا جائے تو بہتر ہوتا ہے اس کے علاوہ مصروف لوگ ہونٹوں کو کھول کر منہ سے سانس لینے کی کوشش بھی کرتے ہیں جس سے منہ خشک ہوجاتا ہے اور یوں تھکاوٹ محسوس ہونے لگتی ہے۔
      سانس کی مشقیں:
      تنفس پر تحقیق کرنے والے ڈاکٹرز مشورہ دیتے ہیں کہ درج ذیل مشقوں کو ہفتے میں 3 مرتبہ کیا جائے اور 3 ہفتوں تک اسے جاری رکھا جائے تو درست انداز میں سانس لینے کی عادت ہوجاتی ہے اور جسم پر اس کے بہترین اثرات مرتب ہوتےہیں۔
      ماہرین کا کہنا ہےکہ سب سے پہلے ناک کے ذریعے دھیرے دھیرے اور گہرے سانس لینا سیکھیں اور اسے سینے کی بجائے اتنی اندر تک لے جائیں جہاں پیٹ اور سینہ آپس میں ملتا ہے اس جگہ کو ڈایافرام کہاجاتا ہے اس کے لیے ایک مشق کریں کہ فرش پر آلتی پالتی مار کر بیٹھ جائیں یا پھر کسی کرسی پر بیٹھ کر کمر سیدھی رکھیں، جسم کو ڈھیلا چھوڑتے ہوئے کندھوں کو آرام کی صورت میں رکھتے ہوئے ناک کے ذریعے گہرے سانس لیں اور اسے نوٹ کرنے کے لیے نچلی پسلیوں پر ہاتھ رکھتے ہوئے گہرے سانس لیں اور نوٹ کریں کہ پیٹ آگے جائے جبک ہ پسلیاں اطراف میں حرکت کریں۔
      سانس لیتے دوران سینے، کندھوں اور پیٹ کی حرکات کو نوٹ کریں، اب آنکھیں بند کرکے اپنے اندر کی جانب توجہ دیں اور اندر سانس لیں اس طرح سانس لیتے وقت آنکھیں بند اور باہر خارج کرتے وقت آنکھیں کھولیں اس سے مشق میں بہتری پیدا ہوگی۔
      سانس کھولیے:
      اس کے لیے کمرکا اوپری حصہ سیدھا کریں، کندھوں کو آگے اور پیچھے جھکائیں، اپنے بازوؤں اور ہاتھوں کو ڈھیلا اور آرام دہ پوزیشن میں لائیں، زبان کو منہ کے تالو سے لگادیں، بیٹھے رہنے کی صورت میں ٹھوڑی کو اتنا اٹھائیں کہ وہ فرش کی سیدھ میں آجائے، سانس کو گہرا اور گہرا کریں، سانس لینے کا عمل اس طرح لمبا کریں کہ پیٹ کمر کی جانب دبے اور دوران ڈایافرام کو نوٹ کرتے رہیں، یہ مشق جاری رکھیں اور کبھی گہرے اور کبھی کم گہرے سانس لیں۔
      روزانہ صبح اٹھ کرسانس لینے کا انداز نوٹ کریں، سانس لیتے وقت ایک سے 5 تک گنتی گنیں اور اسی طرح سانس باہر نکالتے وقت بھی اتنی مرتبہ شمار کریں،اس طرح پورے دن سانس لینے کی عادت برقرار رہے گی۔
      تناؤ فوری طور پر دور کرنے کا طریقہ:
      اگر آپ بہتر توجہ اورسکون چاہتے ہیں تو اس کے لیے یوگا کی ایک مشق موجود ہے جس میں باری باری ایک نتھنے کے ذریعے سانس لے کر دماغ کےدونوں حصوں کو متوازن کیا جاتا ہے جن میں تخلیق اور احساسات والا دماغ کا دایاں حصہ اور منطق والا بایاں حصہ شامل ہے، اپنے سیدھے ہاتھ کے انگوٹھے سے دایاں نتھنا دبائیں اور چار تک گنتی گنتے ہوئے سانس اندر لیں، اب بایاں نتھنا سیدھی ہاتھ کی پہلی انگلی سے بند کرکے 4 تک گنتی گنتے ہوئے سانس باہر نکال دیں، یہ عمل باری باری دونوں نتھنوں سے آزمائیں اور 6 مرتبہ دُہرائیں اس طرح پورے دماغ میں سانس جاتی ہے اور فوری سکون اور راحت کا احساس ہوتا ہے۔


      Similar Threads:

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: سانس لینے کی آسان مشقوں سے تھکاوٹ اوردرد

      Nice Sharing
      Thanks For Sharing


    3. #3
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 586 Times in 427 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      199

      Re: سانس لینے کی آسان مشقوں سے تھکاوٹ اوردرد

      Thanks for great sharing






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    4. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: سانس لینے کی آسان مشقوں سے تھکاوٹ اوردرد

      Quote Originally Posted by UmerAmer View Post
      Nice Sharing
      Thanks For Sharing
      Quote Originally Posted by Rania View Post
      Thanks for great sharing




    5. #5
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: سانس لینے کی آسان مشقوں سے تھکاوٹ اوردرد

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      سانس لینے کی آسان مشقوں سے تھکاوٹ اوردرد دورکریں




      لندن: انسانوں کی اکثریت سانس لینے کے درست طریقے سے ناواقف ہے اورپھیپھڑوں کی ایک تہائی جگہ ہی سانس سے بھرتی ہے اور اس کی عادت سی بن جاتی ہے لیکن اب ماہرین سانس کی ایسی آسان مشقیں بتارہے ہیں جن سے تھکاوٹ، کمر، گردن کے درد اور سستی کو دور کیا جاسکتا ہے۔
      غیر معمولی آہیں بھرنا:
      غیر معمولی طور پرآہیں بھرنا اکثرلوگوں کی عادت بن چکی ہوتی ہے لیکن اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ آپ کو سانس روکنے کی عادت ہوگئی ہے۔
      جمائیاں لینا:
      بہت سے لوگوں کو اکثر اوقات جمائیاں آتی ہیں، محفلوں میں بیٹھے یا دن کے اوقات میں بھی جمائیاں لیتے ہیں جب کہ اس کی اہم وجہ کم گہرائی سے سانس لینا ہے کیونکہ حالتِ سکون میں آپ ایک منٹ میں اوسطاً پانچ سے آٹھ مرتبہ سانس لیتے ہیں لیکن کم گہرے سانس لینے والا کوئی شخص اپنے سینے سے 10 سے 20 مرتبہ ہی سانس لیتا ہے۔
      رات کو دانت پیسنا:
      جو لوگ درست انداز میں سانس نہیں لیتے ان میں خوامخواہ دانت پیسنے کی عادت ہوجاتی ہے، شدید دباؤ کے شکار یا کسی ذہنی عارضے میں مبتلا افراد کی اکثریت ایک جانب تو کم گہرے سانس لیتی ہے تو دوسری جانب اپنے دانت کچکچانے کی بری عادت میں مبتلا ہوجاتی ہے۔
      کندھے اور گردن میں اکڑن:
      سینے میں کم گہرے سانس لینے سے کمر، گردن اور بازوؤں کے پٹھے اکڑ جاتے ہیں اور ان میں درد ہونے لگتا ہے۔
      ہمیشہ تھکاوٹ کی شکایت کرنا:
      غلط اندازسے سانس لینے سے ہمیشہ تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے اوراس طرح سانس لینے کی تین اہم وجوہ میں غذا، آکسیجن اور پانی کا درست انداز میں استعمال نہ ہونا بھی شامل ہے اسی لیے پھیپھڑے بھر کر سانس لیا جائے تو بہتر ہوتا ہے اس کے علاوہ مصروف لوگ ہونٹوں کو کھول کر منہ سے سانس لینے کی کوشش بھی کرتے ہیں جس سے منہ خشک ہوجاتا ہے اور یوں تھکاوٹ محسوس ہونے لگتی ہے۔
      سانس کی مشقیں:
      تنفس پر تحقیق کرنے والے ڈاکٹرز مشورہ دیتے ہیں کہ درج ذیل مشقوں کو ہفتے میں 3 مرتبہ کیا جائے اور 3 ہفتوں تک اسے جاری رکھا جائے تو درست انداز میں سانس لینے کی عادت ہوجاتی ہے اور جسم پر اس کے بہترین اثرات مرتب ہوتےہیں۔
      ماہرین کا کہنا ہےکہ سب سے پہلے ناک کے ذریعے دھیرے دھیرے اور گہرے سانس لینا سیکھیں اور اسے سینے کی بجائے اتنی اندر تک لے جائیں جہاں پیٹ اور سینہ آپس میں ملتا ہے اس جگہ کو ڈایافرام کہاجاتا ہے اس کے لیے ایک مشق کریں کہ فرش پر آلتی پالتی مار کر بیٹھ جائیں یا پھر کسی کرسی پر بیٹھ کر کمر سیدھی رکھیں، جسم کو ڈھیلا چھوڑتے ہوئے کندھوں کو آرام کی صورت میں رکھتے ہوئے ناک کے ذریعے گہرے سانس لیں اور اسے نوٹ کرنے کے لیے نچلی پسلیوں پر ہاتھ رکھتے ہوئے گہرے سانس لیں اور نوٹ کریں کہ پیٹ آگے جائے جبک ہ پسلیاں اطراف میں حرکت کریں۔
      سانس لیتے دوران سینے، کندھوں اور پیٹ کی حرکات کو نوٹ کریں، اب آنکھیں بند کرکے اپنے اندر کی جانب توجہ دیں اور اندر سانس لیں اس طرح سانس لیتے وقت آنکھیں بند اور باہر خارج کرتے وقت آنکھیں کھولیں اس سے مشق میں بہتری پیدا ہوگی۔
      سانس کھولیے:
      اس کے لیے کمرکا اوپری حصہ سیدھا کریں، کندھوں کو آگے اور پیچھے جھکائیں، اپنے بازوؤں اور ہاتھوں کو ڈھیلا اور آرام دہ پوزیشن میں لائیں، زبان کو منہ کے تالو سے لگادیں، بیٹھے رہنے کی صورت میں ٹھوڑی کو اتنا اٹھائیں کہ وہ فرش کی سیدھ میں آجائے، سانس کو گہرا اور گہرا کریں، سانس لینے کا عمل اس طرح لمبا کریں کہ پیٹ کمر کی جانب دبے اور دوران ڈایافرام کو نوٹ کرتے رہیں، یہ مشق جاری رکھیں اور کبھی گہرے اور کبھی کم گہرے سانس لیں۔
      روزانہ صبح اٹھ کرسانس لینے کا انداز نوٹ کریں، سانس لیتے وقت ایک سے 5 تک گنتی گنیں اور اسی طرح سانس باہر نکالتے وقت بھی اتنی مرتبہ شمار کریں،اس طرح پورے دن سانس لینے کی عادت برقرار رہے گی۔
      تناؤ فوری طور پر دور کرنے کا طریقہ:
      اگر آپ بہتر توجہ اورسکون چاہتے ہیں تو اس کے لیے یوگا کی ایک مشق موجود ہے جس میں باری باری ایک نتھنے کے ذریعے سانس لے کر دماغ کےدونوں حصوں کو متوازن کیا جاتا ہے جن میں تخلیق اور احساسات والا دماغ کا دایاں حصہ اور منطق والا بایاں حصہ شامل ہے، اپنے سیدھے ہاتھ کے انگوٹھے سے دایاں نتھنا دبائیں اور چار تک گنتی گنتے ہوئے سانس اندر لیں، اب بایاں نتھنا سیدھی ہاتھ کی پہلی انگلی سے بند کرکے 4 تک گنتی گنتے ہوئے سانس باہر نکال دیں، یہ عمل باری باری دونوں نتھنوں سے آزمائیں اور 6 مرتبہ دُہرائیں اس طرح پورے دماغ میں سانس جاتی ہے اور فوری سکون اور راحت کا احساس ہوتا ہے۔
      informative sharing.


    6. #6
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: سانس لینے کی آسان مشقوں سے تھکاوٹ اوردرد

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      informative sharing.





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •