Similar Threads: کیوں کے نکلا جائے بحرِ غم سے مجھ بیدل کے پاس زخمِ احساس اگر ہم بھی دکھانے لگ جائیں سانپ سے دوستی ، جنگل میں نہ بھٹکائے کہیں مئے کے چھینٹوں سے ابھی پیاس بجھے گی زاہد ! کیوں کے نکلا جائے بحرِ غم سے مجھ بیدل کے پاس
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks