محبت کا بھرم ہوتا تو پھر کچھ سوچ کر جاتے
ورنہ زندگی بن کے میرے ہمدم گزر جاتے
تھکے ہارے پرندوں کو جو دیکھا تو خیال آیا
کوئی جو منتظر ہوتا تو ہم بھی اپنے گھر جاتے
میں کھا کر درد کی ٹھوکر ابھی تک حوصلہ مند ہوں
یہ ٹھوکر جو تمہیں لگتی تو تم خود بھی بکھر جاتے
اس تنہائی کا ہم پہ بڑا احسان ہے محسن
نہ دیتی ساتھ یہ اپنا، تو جانے ہم کدھر جاتے
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote





Bookmarks