Quote Originally Posted by UmerAmer View Post
ریزہ ریزہ سپنوں والے ٹوٹے چہرے آدھے لوگ
جانے والے کب آتے ہیں کیوں کرتے ہیں وعدے لوگ

برسوں کے سناٹے کی وحشت کم ہو کر کچھ شور تو ہو
اے میری تنہائی جا ' اور مجھ کو کہیں سے لا دے لوگ

آس میں بیٹھی شہزادی کی مانگ میں چاندی جھانک چکی
اتنی دیر سے کیوں آتے ہیں آٓخر یہ شہزادے لوگ

پیار کی راہ پہ انگلی تھامے اندھا دھند چل پڑتے ہیں
نا سمجھی میں مر جاتے ہیں ہم سے سیدھے سادے لوگ

ہم دونوں میں کون تھا مجرم یہ طے ہونا مشکل تھا
آدھا شہر تھا حامی اس کا ساتھ تھے میرے آدھے لوگ
Nice Sharing.....
Thanks