google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: عبدالکلام، اک عہد کا خاتمہ

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      عبدالکلام، اک عہد کا خاتمہ

      عبدالکلام، اک عہد کا خاتمہ


      شاہد کاظمی



      جب میں مرجاؤں تو میری موت پر چھٹی دینے کے بجائے ایک دن اضافی کام کیا جائے۔ یہ الفاظ یقینی طور پر کسی ایسی شخصیت کے ہوسکتے ہیں جس کی پوری زندگی انتھک محنت سے عبارت ہو۔ یہ الفاظ ڈاکٹر عبدالکلام کے ہیں، جو 83 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ اسی طرح ایک اور موقع پر ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ خدا بھی ان کی ہی مدد کرتا ہے جو سخت محنت کے عادی ہوں۔ ان دو جملوں میں ایک ممتاز انسان کی پوری زندگی عیاں ہے۔

      کیا کسی کو خبر تھی کہ 1931 میں کشتیاں تیار کرنے والے غریب زین العابدین کے گھر پیدا ہونے والا بچہ ایک دن بھارت کا صدر بن جائے گا؟ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ بھارت میں مسلمان یقیناً ہمیشہ سے مشکلات کا شکار رہے لیکن یہ بات بھی اپنی جگہ ایک حقیقت ہے کہ ڈاکٹر عبد الکلام جیسے محسنوں کو بھارت میں اعلیٰ ترین مقام بھی دیا گیا۔ آٹھ سال کی عمر میں اپنے کزن شمس الدین کے ساتھ اخبار فروخت کرنے والے اس بچے کے بارے میں کسے خبر تھی کہ ایک دن وہ میزائل مین کے نام سے جانا جائے گا۔ یہ خطاب ڈاکٹر صاحب کو میزائل ٹیکنالوجی میں لافانی خدمات کے اعتراف میں دیا گیا۔ بھارت میں بھی لوگ انہیں میزائل مین کہہ کر پکارتے ہیں۔ اس کے علاوہ 1998 میں پوکھران کے ایٹمی دھماکوں میں ان کا کردار کسی سے بھی ڈھکا چھپا نہیں رہا ان کی انہی خدمات کے اعتراف میں انہیں بھارت کے صدر کی مسند پر بٹھایا گیا۔
      83 سالہ ڈاکٹر عبدالکلام کی زندگی جہدِ مسلسل کا نام ہے۔ مدراس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں داخلے کے لیے ان کے پاس ایک ہزار فیس تک نہ تھی۔ بہنیں ہمیشہ بھائیوں کے لیے قربانیاں دیتی ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کی ہمشیرہ نے اپنی چوڑیاں گروی رکھواکر داخلے کی فیس کے پیسے جمع کروائے۔ مدراس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے گریجوایشن کرنے کے بعد عبد الکلام نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ نئی منزلیں روشن ہوتی گئیں۔ نئے راستے طے ہوتے رہے۔ انڈین ریسرچ اینڈ اسپیس آرگنائزیشن سے وابستگی ڈاکٹر صاحب کی زندگی میں بھی انقلاب لے کر آئی کیوںکہ روہینی 1 کی کامیابی کے بعد حکومت نے خصوصی طور پر ڈاکٹر صاحب کی خدمات سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے منصوبے شروع کیے۔ روہینی نام تجرباتی سیٹلائٹ کی ایک سیریز کو دیا گیا تھا۔ روہینی 1 انڈین اسپیس اینڈ ریسرچ سینٹر نے 1978 میں خلاء میں بھیجا گیا اور اسی منصوبے سے ڈاکٹر صاحب ایک محترم شخصیت کے طور پر بھارت میں ابھرے۔
      ڈاکٹر صاحب کی وجہ شہرت SLV یعنی Satellite Launch Vehicle بنی۔ اس ٹیکنالوجی نے انڈیا میں خلائی تحقیق کی نئی راہیں ہموار کیں۔ ڈاکٹر عبدالکلام کی خدمات کے اعتراف میں انہیں 1981ء میں پدما بھوشن ایوارڈ، 1990ء میں پدماوی بھوشن ایوارڈ اور 1997 میں بھارت کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ بھارت رتن سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں اندرون ملک اور بیرون ملک 20 سے زائد اعزازت سے نوازا گیا۔
      ڈاکٹر عبدالکلام کو بھارت میں سب سے زیادہ معتبر شخصیت سمجھا جاتا تھا۔ اس کی وجہ جاننے کے لیے ان کی زندگی سے جڑے کچھ واقعات نہایت اہم ہے۔ ڈاکٹر صاحب جب ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن سے وابستہ تھے تو انتظامیہ نے حفاظتی انتظامات کے لیے دیوار پر کانچ کے ٹکڑے لگانے کا منصوبہ بنایا لیکن ڈاکٹر صاحب نے یہ منصوبہ صرف اس وجہ سے رد کردیا کہ پرندوں کو دیوار پر بیٹھنے میں مشکلات پیش آئیں گی۔ ایک تعلیمی ادارے کی تقریب میں ڈاکٹر صاحب نے اس وجہ سے مخصوص کرسی پر بیٹھنے سے انکار کردیا کیوںکہ اس کا حجم باقی کرسیوں سے بڑا تھا جو اس کو باقی نشتوں سے ممتاز کرتا تھا۔ صدارت سنبھالنے کے بعد جب وہ کیرالہ گئے تو انہوں نے صدارتی مہمان کے طور پر ایک چھوٹے سے ڈھابے کے مالک کو اپنا مہمان بنایا کیوں کہ اس کے ساتھ ان کا بہت اچھا وقت گذارا تھا۔
      بھارت جیسے متشدد معاشرے میں ڈاکٹر صاحب جیسا محنتی شخص جب احترام کا استعارہ بن جاتا ہے تو یقیناً حیرانگی بھی ہوتی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ یہ حیرانگی اس وقت مسکراہٹ میں بدل جاتی ہے کہ ایک ایسا شخص جو پرندوں کی تکالیف تک سے آگاہ ہے اسے کیونکر نہ اتنا احترام دیا جائے۔ انڈیا میزائل ٹیکنالوجی کے بانی سے محروم ہوا یا خلائی تحقیق کے گرو سے؟ نہیں، بلکہ دنیا ایک عظیم انسان سے محروم ہوگئی۔ ایک ایسا انسان جو اخبار فروش سے ملک کا صدر بن گیا لیکن وہ کبھی عاجزی نہ چھوڑ سکا۔



      Similar Threads:

    2. #2
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 586 Times in 427 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      199

      Re: عبدالکلام، اک عہد کا خاتمہ

      Thanks for nice sharing






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: عبدالکلام، اک عہد کا خاتمہ

      Quote Originally Posted by Rania View Post
      Thanks for nice sharing



    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •