google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: عدیم میں نے تو زخموں کو اب شمار کِیا

    Hybrid View

    1. #1
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Ahmak E Azam's Avatar
      Join Date
      Jul 2015
      Posts
      246
      Threads
      145
      Thanks
      0
      Thanked 2 Times in 1 Post
      Mentioned
      9 Post(s)
      Tagged
      613 Thread(s)
      Rep Power
      20

      عدیم میں نے تو زخموں کو اب شمار کِیا

      عدیم میں نے تو زخموں کو اب شمار کِیا

      میں یہ سمجھتا رہا، اُس نے ایک وار کِیا


      عدیم دل کو ہر اِک پر نہیں نِثار کِیا
      جو شخص پیار کے قابل تھا، اُس کو پیار کِیا


      پھر اعتبار کِیا، پھر سے اعتبار کِیا
      یہ کام اُس کے لیے ہم نے بار بار کِیا


      کِسی سے کی ہے جو نفرت تو اِنتہا کر دی
      کِسی سے پیار کِیا ہے تو بےشمار کِیا


      نہ تھی وصال کو بھی کچھ مداخلت کی مجال
      جب اِنتظار کِیا، صِرف اِنتظار کِیا


      اُمیدِ وصل شبِ ہجر کے سمندر میں
      یہی لگا ہے کہ تِنکے پہ اِنحصار کِیا


      بہت حسین ہوئیں بےوفائیاں اُس کی
      یہ اُس نے جان کے خُود کو وفا شعار کِیا


      اُتر گیا کوئی دل سے تو قبر میں اُترا
      اُسے سدا کے لیے شاملِ غُبار کِیا


      وہ اب مرے کہ جئے دل پہ کوئی بوجھ نہیں
      میں مطمئن ہوں کہ پہلے اُسی نے وار کِیا


      قصُور اُس کا نہیں ہے، قصُور میرا ہے
      عدیم مَیں نے اُسے پیار بےشمار کیا

      عدیم ہاشمی


      Similar Threads:

    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: عدیم میں نے تو زخموں کو اب شمار کِیا

      Quote Originally Posted by Ahmak E Azam View Post
      عدیم میں نے تو زخموں کو اب شمار کِیا

      میں یہ سمجھتا رہا، اُس نے ایک وار کِیا


      عدیم دل کو ہر اِک پر نہیں نِثار کِیا
      جو شخص پیار کے قابل تھا، اُس کو پیار کِیا


      پھر اعتبار کِیا، پھر سے اعتبار کِیا
      یہ کام اُس کے لیے ہم نے بار بار کِیا


      کِسی سے کی ہے جو نفرت تو اِنتہا کر دی
      کِسی سے پیار کِیا ہے تو بےشمار کِیا


      نہ تھی وصال کو بھی کچھ مداخلت کی مجال
      جب اِنتظار کِیا، صِرف اِنتظار کِیا


      اُمیدِ وصل شبِ ہجر کے سمندر میں
      یہی لگا ہے کہ تِنکے پہ اِنحصار کِیا


      بہت حسین ہوئیں بےوفائیاں اُس کی
      یہ اُس نے جان کے خُود کو وفا شعار کِیا


      اُتر گیا کوئی دل سے تو قبر میں اُترا
      اُسے سدا کے لیے شاملِ غُبار کِیا


      وہ اب مرے کہ جئے دل پہ کوئی بوجھ نہیں
      میں مطمئن ہوں کہ پہلے اُسی نے وار کِیا


      قصُور اُس کا نہیں ہے، قصُور میرا ہے
      عدیم مَیں نے اُسے پیار بےشمار کیا

      عدیم ہاشمی




    3. #3
      The thing women have yet to learn is nobody gives you power. You just take it. Admin CaLmInG MeLoDy's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,203
      Threads
      2235
      Thanks
      931
      Thanked 1,366 Times in 867 Posts
      Mentioned
      1038 Post(s)
      Tagged
      7965 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: عدیم میں نے تو زخموں کو اب شمار کِیا

      bohot aalaa...behad aalaa.






    4. #4
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: عدیم میں نے تو زخموں کو اب شمار کِیا

      Quote Originally Posted by Ahmak E Azam View Post
      عدیم میں نے تو زخموں کو اب شمار کِیا

      میں یہ سمجھتا رہا، اُس نے ایک وار کِیا


      عدیم دل کو ہر اِک پر نہیں نِثار کِیا
      جو شخص پیار کے قابل تھا، اُس کو پیار کِیا


      پھر اعتبار کِیا، پھر سے اعتبار کِیا
      یہ کام اُس کے لیے ہم نے بار بار کِیا


      کِسی سے کی ہے جو نفرت تو اِنتہا کر دی
      کِسی سے پیار کِیا ہے تو بےشمار کِیا


      نہ تھی وصال کو بھی کچھ مداخلت کی مجال
      جب اِنتظار کِیا، صِرف اِنتظار کِیا


      اُمیدِ وصل شبِ ہجر کے سمندر میں
      یہی لگا ہے کہ تِنکے پہ اِنحصار کِیا


      بہت حسین ہوئیں بےوفائیاں اُس کی
      یہ اُس نے جان کے خُود کو وفا شعار کِیا


      اُتر گیا کوئی دل سے تو قبر میں اُترا
      اُسے سدا کے لیے شاملِ غُبار کِیا


      وہ اب مرے کہ جئے دل پہ کوئی بوجھ نہیں
      میں مطمئن ہوں کہ پہلے اُسی نے وار کِیا


      قصُور اُس کا نہیں ہے، قصُور میرا ہے
      عدیم مَیں نے اُسے پیار بےشمار کیا

      عدیم ہاشمی
      umda intekhab
      thanks


    5. #5
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: عدیم میں نے تو زخموں کو اب شمار کِیا

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      umda intekhab
      thanks





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •