پچھلی بارشوں میں
وہ پچھلی بارشوں میں ہم
بڑے نادان ہو تے تھے
سبھی کی آنکھ سے بچ کر
پرانی کاپیوں سے ہم
ورق کچھ نوچ لیتے تھے
ہم اک کشتی بناتے تھے
وہ پانی پر چلاتے تھے
ہمیں لگتا تھا جیسے ہم
اسی کشتی میں بیٹھے ہیں
وہ کشتی ڈوب جاتی ہے
تو ہم بھی ڈوب جاتے ہیں
وہ کشتی پار لگتی ہے
تو ہم بھی پار لگتے ہیں
چلو گذرے ہو ئے کل کے
وہ پل پھر ڈھونڈ لاتے ہیں
پرانی کاپیاں لے کر
نئی کشتی بناتے ہیں
وہ پانی پر چلاتے ہیں
چلو پھر پار لگاتے ہیں
چلو پھر ڈوب جاتے ہیں
Similar Threads:
Bookmarks