عورت کی سب سے بڑی دشمن عورت ہی ہوتی ہے۔
عورت کی یہ سوچ کہ وہ کمتر ہے عورت کو حقیر بناتی ہے
سب سے پہلے اپنی نظروں میں اور پھر دوسروں کی نظروں میں بھی
جو اپنی نظر اور اپنے خیالات میں کمتر ہو جائے وہ دوسروں کا گلہ شکوہ کرنا چھوڑ دے۔
عورت کو اُسکی خامی بتائی جائے تو وہ خامی کو پیچھے پھینک کر اس پر لڑنا شروع
ہو جاتی ہے کہ تم ہوتے کون ہو یہ سب بتانے والے اور بتانے والا کچھ ہو تو پھر کہتی ہے
کہ میرے اندر تو کوئی خوبی ہے ہی نہیں بس عیب ہی دیکھائی دیتے ہیں۔
یہ سوچ اور یہ روایہ عورت کو معاشرے میں کمتر اور حقیر بناتا ہے
کاش عورت سمجھدار بھی ہوتی۔
-------------------------------------
چڑیل،بھوت،پریاں یہ سب آج تک سنی ہی ہیں دیکھی کسی نے بھی نہیں
ایسے ہی سمجھدار عورت سب نے سنی ہے دیکھی نہیں۔
ڈرامہ والی اور ناول والی سمجھدار لڑکیاں بس ڈراموں اور کتابوں تک ہی ہوتی ہیں
حقیقت میں دور دور تک دیکھائی نہیں دیتی ہیں۔
![]()
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks